بیٹی کے نام اہم پیغام تحریر: محمد سدیس خان

0
82

پیاری بیٹی!
خاوند کے گھر جاکر قناعت والی زندگی گزارنے کا اہتمام کرنا،جو دال روٹی ملے اس پر راضی رہنا، جو کچھ شوہر کی خوشی کے ساتھ مل جائے وہ مرغ پلاؤ سے بہتر ہے، جو تمہارے اصرار پر خاوند نے ناراضگی سے دیا ہو۔
خاوند کی ہر بات کو ہمیشہ توجہ سے سننا اور اس کو اہمیت اور اولین دینا، ہر بات میں اس کی بات پر عمل کرنے کی کوشش کرنا، اس طرح تم اس کے دل میں جگہ بنا لوگی، کیونکہ اصل آدمی نہیں آدمی کا کام پیارا ہوتا ہے۔
اپنی زینت وجمال کا ایسا خیال رکھنا کے جب وہ تمہیں نگاہ بھر کے دیکھے تو اپنے انتخاب پر خوش ہو، یاد رکھو کے تمہارے جسم ولباس کی بو یاہئیت اسے کراہت ونفرت نہ دلائے۔
خاوند کی نگاہ میں بھلی معلوم ہونے کے لیے اپنی آنکھوں کو کاجل سرمہ سے حسن دینا، کیونکہ پرکشش آنکھیں پورے وجود کو دیکھنے والے کی نگاہوں میں جچادیتی ہے، غسل اور وضو کا اہتمام کرنا، یہ سب سے اچھی خوشبو ہے اور صحت خوبصورتی کا راز ہے۔
خاوند کا کھانا وقت سے پہلے ہی اہتمام سے تیار رکھنا، کیونکہ دیر تک برداشت کی جانے والی بھوک بھڑ کتے ہوئے شعلوں کی مانند ہو جاتی ہے۔
خاوند کی آرام کرنے اور نیند پوری کرنے کے اوقات میں سکون کا ماحول بنانا، کیونکہ نیندادھوری رہ جائے تو طبیعت میں غصہ اور چڑچڑاپن پیدا ہوجاتا ہے۔
خاوند کی اجازت کے بغیر کوئی گھر میں نہ آئے۔
خاوند کا مال لغویات یا فضول نمائش اور فیشن میں برباد نہ کرنا، مال کی بہتر نگہداشت حسن انتظام سے ہوتی ہے۔
خاوند کی نافرمانی نہ کرنا بلکہ اس کی راز داررہنا، کیونکہ نافرمانی چلتی پر تیل کا کام کرے گی، اگر تم آوروں سے خاوند کا راز چھپا کر نہ رکھ سکی تو اس کا اعتماد تم پر سے ہٹ جائے گا اور پھر تم اس کے دورخےپن سے محفوظ نہ رہ سکوگی۔
خاوند اگر کسی وجہ سے غمگین ہوتو اپنی کسی خوشی کا اظہار نہ کرنا بلکہ اس کے غم میں برابر کی شریک رہنا ورنہ تم اس کے قلب کو مکدر کرنے والی شمار ہوگی۔
خاوند کی نگاہ میں اگر تم قابل تکریم بننا چاہتی ہوتو اس کی عزت واحترام کا خوب خیال رکھنا اور اس کی مرضیات کے مطابق چلنا، اس طرح تم اس کو بھی ہمیشہ اپنی زندگی کے ہر مرحلے میں بہترین رفیق پاؤ گے۔
جب تک تم خاوند کی خوشی اور مرضی کی خاطر اپنا دل نہیں ماروگی اور اس کی بات اوپر رکھنے کے لیے خواہ تمہیں پسند ہویا ناپسند زندگی کے کئی مرحلوں میں اپنے دل میں اٹھنے والی خواہشوں کو دفن نہیں کروگی اس وقت تک تمہاری زندگی میں کبھی خوشیوں کے پھول نہیں کھلیں گے۔
تمہاری خوشی تمہارے شوہر کی خوشی سے وابستہ ہے، تم میں سے ہر کوئی دوسرے کی سعادت یا شقاوت کا سبب بن سکتا ہے
لہذا اپنے اور شوہر کے درمیان کسی بھی نفرت کی بات کو پیدا نہ ہونے دینا، کہیں ایسا نہ ہو کے ایک بات سے کئی نفرتیں جنم لیں، بالآخر معاملہ ہاتھ سے نکل جائے۔
اپنی استطاعت کے مطابق شوہر کی بات ماننا، اس کے ساتھ استہزاء ومذاق نہ کرنا، بے ہودہ باتوں سے بچنا ، زیادہ غصے میں نہ آیا کرنا کیونکہ یہ طلاق کی چابی ہے ، زیادہ ناراض نہ ہوا کرنا کیونکہ اس سے بغض پیدا ہوتا ہے۔
اپنی صحت کا خیال رکھنا اور نقصان دہ کریمیں اور پاؤڈر مل کر اپنے چہرے کی تروتازگی اور رونق ختم نہ کرنا۔
جس کا بوجھ تمہیں اٹھانہ ہے اسے بھر پور ہمت وطاقت سے اٹھانا اور یہ بات ذہن میں رکھنا کے باہر کے معاملات شوہر کے ذمے ہیں لیکن گھر کے امور کی صرف تم جواب دہ ہو۔
Twitter user name @msudais0

Leave a reply