بیوروکریٹس کی نئے رولز کے تحت پروموشن ،عدالت نے کیا حکم دے دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں بیوروکریٹس کی نئے رولز کے تحت پروموشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی.

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی،چیف جسٹس ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ کیا پروموشن کے لیے نئے رولز سپریم کورٹ فیصلوں کے مطابق فریم کیے گئے یا نہیں؟ سنٹرل سلیکشن بورڈ ارکان کو 30 نمبرز دینے کا صوابدیدی اختیار کس اصول کے مطابق دیا گیا؟۔کیا اس صوابدیدی اختیار انصاف کے تقاضوں کو پورا کرتا ہے

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا صوابدیدی اختیار کے تحت 30 نمبرز دینے میں بدنیتی یا بورڈ ارکان کی پسند و ناپسند تو شامل نہیں؟ مختلف ملازمین کا ایک جیسا آفس ریکارڈ ہو تو پروموشن میں کوئی امتیازی سلوک تو اختیار نہیں کیا گیا؟ تقریبا تمام کیسز میں 30 صوابدیدی مارکس کا معاملہ ہے،

عدالت نے کہا کہ وفاق کا سسٹم اتنا شفاف ہونا چاہیے کہ کوئی افسر پروموشن آرڈر سے متاثر نہ ہو،عدالت نے درخواستوں پر وفاق سے 7 مئی تک جواب طلب کرلیا،

عدالت نے قانونی سوالات پر وفاق کو معاونت کی ہدایت کر دی،عدالت نے پٹیشنرز کے وکلا کو مشترکہ تحریری دلائل جمع کرانے کی ہدایت کردی

نیب، پی آئی اے ،اوگرا،واپڈاسمیت 116 اداے خودمختار قرار: ریٹائرمنٹ پر ملازمین کی پنشن ختم

Shares: