بھارت کے 15واں صدر کا انتخاب کرنے کے لیے پارلیمینٹ ہاوس اور مختلف ریاستوں کی قانون ساز اسمبلیوں میں ووٹنگ کا عمل شروع ہوگیا ہے۔

باغی ٹی وی : بھارتی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ نے پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں اور یوگی آدتیہ ناتھ نے لکھنؤ اسمبلی میں ووٹ ڈالا۔ دوسری جانب بہار کےسیتامڑھی سے ایم ایل اے متھیلیش کمار اپنا ووٹ ڈالنے اسٹریچرپرپہنچےجبکہ بھارت کے سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کردیا ہے-

ووٹوں کی گنتی اور اعلان 21 جولائی کو ہوگا، جبکہ نومنتخب صدر 25 جولائی کو حلف لیں گے صدارتی انتخاب میں تقریباً 4 ہزار سے زائد کونسل ممبران اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے وزیراعظم نریندر مودی نے کہا کہ آج ملک میں صدارتی انتخاب کے لیے ووٹنگ جاری ہے۔ ایوان کے اس اجلاس میں ہم نئے صدر اور نائب صدر کی رہنمائی حاصل کریں گے۔

بی جے پی کی زیرقیادت این ڈی اے کی صدر جمہوریہ امید وار دروپدی مرمو اور اپوزیشن کے یشونت سنہا کے درمیان مقابلہ ہے، دروپدی مرمو کو 50 فیصد سے زیادہ ووٹوں کی ضرورت ہے، رام ناتھ کوند کی بطور صدر 24 جولائی کو مدت پوری ہورہی ہے۔

بی جے پی نے 21 جون کو دوروپی مرمو کو اپنا امیدوار نامزد کیا تھا، تب این ڈی اے کے کھاتے میں 5,63,825 یا 52 فیصد ووٹ تھے۔ سنہا کے 24 اپوزیشن پارٹیوں کے ساتھ ہونے کی وجہ سے 4,80,748 یعنی 44 فیصد ووٹوں پر غور کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ 27 دنوں میں، مرمو کو فیصلہ کن برتری حاصل ہوئی کیونکہ کئی غیر این ڈی اے پارٹیاں حمایت میں آئیں۔ اگر تمام 10,86,431 ووٹ ڈالے جائیں تو مرمو کو 6.67 لاکھ (61 فیصد) سے زیادہ ووٹ ملیں گے۔ سنہا کے ووٹ کم ہو کر 4.19 لاکھ رہ گئے۔ جیت کے لیے 5,40,065 ووٹ درکار ہیں۔

Shares: