بھارت میں 4 سال پرانی ایک ٹوئٹ پرمسلمان صحافی گرفتار

محمد زبیر نے دہلی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کردی،صحافی محمد زبیر کو آج دہلی عدالت میں پیش کیا جائے گا،محمد زبیر پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے،

کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے بھارتی حکام پر زور دیا ہے کہ وہ صحافی محمد زبیر کو فوری اور غیرمشروط طور پر رہا کریں اور ان کو ہراساں کرنا بند کریں واشنگٹن میں سی پی جے کے ایشیاء پروگرام کوآرڈینیٹر سٹیون بٹلر نے ایک بیان میں کہا کہ محمد زبیر کی گرفتاری بھارت میں آزادی صحافت پر قدغن کی ایک اور مثال ہے جہاں حکومت نے فرقہ وارانہ مسائل پر بات کرنے والے صحافیوں کیلئے مخالفانہ اور غیر محفوظ ماحول پیدا کر دیا ہے

دہلی پولیس کے سائبر یونٹ نے صحافی کو 2018 کی ایک متنازع ٹوئٹ کے الزام میں گرفتار کر لیا- غیر ملکی میڈیا کے مطابق حقائق کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ آلٹ نیوز (AltNews) کے بانی صحافی محمد زبیر کو ان کی 2018 کی ایک متنازع ٹوئٹ میں مبینہ طور پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے اور دشمنی کو فروغ دینے کے الزام میں گرفتار کرلیا-

یو این انسانی حقوق کونسل کو ہانگ کانگ کی صورتحال سے آگاہ کردیا گیا

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ صحافی محمد زبیر کے خلاف مذکورہ کیس ٹوئٹر ہینڈل balajikijaiin کی جانب سے رواں ماہ کی گئی ایک شکایت پر مبنی ہے۔

پولیس کے مطابق محمد زبیر پر ’جان بوجھ کر ایک مخصوص مذہب کے دیوتا کی توہین‘ کرنے کے لیے ’قابل اعتراض‘ تصویر ٹوئٹ کا الزام ہے۔ محمد زبیر نے مبینہ ٹوئٹ مارچ 2018 میں کی تھی ۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے کہا کہ انہوں نے زبیر کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 153-A (مختلف گروپوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینا) اور 295-A (بدنیتی پر مبنی حرکتیں، مذہبی جذبات کو مجروح کرنا) کے تحت شکایت کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسے ایک دن کے لیے پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا ہے اور اسے منگل کے بعد ضمانت کی سماعت کے لیے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

امریکی صدر نےفیڈرل گن ریفارمز بل پر دستخط کر دیئے

اس ماہ کے شروع میں، زبیر نے بی جے پی کے اس وقت کی ترجمان نوپور شرما کے پیغمبر اسلام پر کیے گئے تبصروں پر روشنی ڈالی تھی، جس کی وجہ سے خلیج کے ممالک سمیت کئی ممالک کی طرف سے مذمت کی گئی تھی اور حکمراں جماعت بی جے پی نے انہیں معطل کردیا تھا اور پارٹی کے ایک اور ترجمان نوین کمار جندال کو برطرف کردیا۔


اس حوالے سے آلٹ نیوز کے شریک بانی پراتک سنہا نے بتایا کہ محمد زبیر کو 2020 سے مختلف کیس میں پوچھ گچھ کے لیے دہلی بلایا گیا تھا، جس میں عدالت نے انہیں گرفتاری سے تحفظ دیا ہے لیکن محمد زبیر کو ایک نئے کیس میں بغیر نوٹس کے گرفتار کیا گیا جبکہ متعدد مرتبہ درخواست کے باوجود ایف آئی آر کی کاپی نہیں دی جا رہی۔

وٹامن کی گولیا ں پیسے کا ضیاع ہیں،ورزش اور غذا سے ہی صحت و تندرستی ممکن ہے،امریکی…

متعدد کانگریس رہنماؤں نے محمد زبیر کی گرفتاری کو بھارتیہ جتنا پارٹی (بی جے پی) کی کمزور سوچ اور تعصب پر مبنی سیاست قرار دیا ہے کانگریس رہنماؤں نے کہا کہ جس نے الزام لگایا کہ بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت ان لوگوں کے خلاف کریک ڈاؤن کررہی ہے جو "اس کی نفرت انگیز تقریر اور جعلی پروپیگنڈے کو بے نقاب کرتے ہیں”۔


کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے اس گرفتاری کے خلاف ٹوئٹ کیا اور بی جے پی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ “حق کی ایک آواز کو گرفتار کرنے سے مزید ایک ہزار آواز بلند ہوں گی۔

محمد زبیر کی گرفتاری پر بولے اسد الدین اویسی کا کہنا ہے کہ اگر اُس کی جان کو کچھ ہوا تو بی جے پی اور نریندر مودی کی حکومت ذمہ دار ہوگی؟

Comments are closed.