دنیا کا پہلا کیس،بھارت میں پودے کی پھپھوند سے ایک شخص متاثر

0
53

کلکتہ: بھارت میں پودے کی پھپھوند سے ایک شخص متاثر ہوگیا جس کا علاج معالجہ جاری ہے-

باغی ٹی وی:پودوں کی وجہ سے ممکنہ طور پر مہلک فنگل انفیکشن کا پہلا کیس کولکتہ کے ایک شخص میں دریافت ہوا 61 سالہ شخص کو کھانسی، نگلنے میں دقت، کمزوری اور آواز کے بھاری پن کی شکایت ہے متعدد طبی ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا ہے کہ وہ ایک پودے پر اگنے والے فنجائی ’کونڈرو اسٹیریئم پرپیورئیم‘ کی انسانی منتقلی سے بیمار ہوا ہے طبی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ بھی ہے۔

گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج سےانٹارکٹیکا برف کا پگھلاؤ عالمی سمندری نظام درہم برہم کرسکتا …

اس کیس اسٹڈی کی پیروی کرنے والے ڈاکٹروں نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے جو میڈیکل مائکولوجی کیس رپورٹس جریدے میں شائع ہوئی تھی کہ نامعلوم متاثرہ شخص 61 سالہ شخص ہے اور وہ کھانسی، نگلنے میں دقت، کمزوری اورآوازکےبھاری پن کی شکایت پر کولکتہ کے ایک اسپتال میں داخل ہوا تھا۔مریض کو پچھلے تین مہینوں سے نگلنے میں دشواری کا سامنا تھا۔

"اس کی ذیابیطس، ایچ آئی وی انفیکشن، گردوں کی بیماری، کسی بھی دائمی بیماری، مدافعتی ادویات کے استعمال، یا ڈپریشن کی کوئی تاریخ نہیں تھی۔ مریض، پیشہ کے لحاظ سے ایک پودوں کے ماہر نفسیات، ایک طویل عرصے سے بوسیدہ مواد، مشروم اور مختلف پودوں کی فنگس کے ساتھ کام کر رہا تھا متعدد طبی ٹیسٹ کے بعد معلوم ہوا ہے کہ وہ ایک پودے پر اگنے والے فنجائی ’کونڈرو اسٹیریئم پرپیورئیم‘ کی انسانی منتقلی سے بیمار ہوا ہے۔

ماہ رمضان میں موسیقی کا پروگرام نشر کرنے پر طالبان نےخواتین کے زیرانتظام ریڈیواسٹیشن بند کردیا

اس فنگس کی وجہ سے پودے متاثر ہوتے ہیں جنہیں ’پتے کی چاندی‘ (سلولیف ڈیزیز) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ پھپھوند بالخصوص پھولوں کے خاندان کے پودوں میں مرض کی وجہ بنتی ہے۔ اب یہی کیفیت انسانوں پر بھی اثرانداز ہوئی ہے کرہِ ارض پر دسیوں لاکھوں اقسام کی فنجائی پائی جاتی ہیں اور انسانی خلیات پر ان کے حملے کا یہ پہلا واقعہ ہے اس میں پھپھوند خلیاتی سطح پر تباہی پھیلاتی ہے اس مرض کو اپالو اسپتال کی سوما دتہ اور اجوائنی رے نےتشخیص کیا ہےفنگل انفیکشن انسانی خلیات پر حملہ کرتا ہے اور ’فیگوسائٹوسِس‘ کے ذریعے خلیات کو نگلنا شروع کردیتا ہے۔

ماہرین نے اپنی تحقیق میں مریض کا سی ٹی اسکین دکھایا ہے جس میں گلے کے اطرافی غدود کو متاثرہ دیکھا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سیاہ پھپھوند یا بلیک فنگس کی وبا بھی بھارت میں ہی سامنے آئی تھی جس سے اب تک 4500 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

حکومت رواں سال 10 لاکھ پاکستانیوں کوبیرون ملک بھجوائے گی،ساجد حسین طوری

ماہرین کا ابتدائی خیال ہے کہ آب وہوا میں تبدیلی اور بدلتے تناظر میں فنگس انسانوں پر حملہ آور ہورہی ہے جس پر تفصیلی تحقیق کی ضرورت ہے-

Leave a reply