لاہور: بھارت سے رہاہوکرآنیوالے 80 سالہ بزرگ محمد نذیرکولاہورمیں ان کے اہلخانہ کے حوالے کردیاگیا ہے۔
باغی ٹی وی :تفصیلات کے مطابق محمد نذیر17 فروری کو8 سال بعد بھارت سے رہا ہوکرواپس لوٹے تھے اوردو دن سے ایدھی فاؤنڈیشن کے پاس تھے میڈیا پرمحمدنذیرکی خبرشائع ہونے پر ان کے خاندان کو بھارتی جیل سے رہائی اوروطن واپسی کی اطلاع ملی۔
ایدھی سنٹرٹاؤن شپ میں محمدنذیرکے دوبیٹے ملک عبدالحمید اورملک محمدرفیق اپنے والد کولینے پہنچے نجی خبررساں ادارے سے بات کرتے ہوئے محمد نذیر کے بیٹوں کا کہنا تھا کہ انہیں اوران کے خاندان کوبہت زیادہ خوشی ہے کہ وہ آج ایک بارپھر8 سال بعد اپنے والدسے مل رہے ہیں-
بھارت سےرہا ہوکرآنےوالا بزرگ شہری ایدھی فاؤنڈیشن کےحوالے
انہوں نے بتایا کہ ا ن کے والد 2014 میں معمول کے مطابق گھرسے ناشتہ کرکے نکلے تھے مگرپھرواپس نہیں لوٹے، ہم نے انہیں کئی ماہ تک مختلف جگہوں اورشہروں میں تلاش کیا اسلام پورہ تھانے میں ان کی گمشدگی کی رپٹ بھی درج کروائی تھی ہمیں ایسے لگتا تھا جیسے ہمارے والدفوت ہوچکے ہیں اوراب ہم کبھی بھی ان سے مل نہیں سکیں گے۔
تاہم کچھ عرصہ قبل پولیس والوں نے ان سے رابطہ کیااوران سے ان کے والد کی تفصیلات مانگیں، ان کے شناختی کارڈاوردیگردستاویزات لیں۔ پولیس افسرنے بتایا تھا کہ ان کے والد بھارت کی جیل میں قید ہیں اور تصدیق کے لئے کاغذات نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کوبھیجیں گے۔
خاور مانیکا کا بیٹا موسی شراب کیس میں گرفتار
رپورٹس کے مطابق ایدھی سنٹرمیں موجود ملک محمد نذیر کی ذہنی حالت درست نہیں تھی انہیں یہ بھی یادنہیں کہ وہ کب ،کیسے اورکیوں انڈیا چلے گئےتھےانہیں اپنے گھرسے متعلق بھی معلوم نہیں ہے اورنہ ہی اپنے بیٹوں کوپہچان پارہے تھے انہیں یہ یاد تھا کہ جیل میں ان پرتشددکیاگیا۔ محمدنذیرنے قمیض اٹھاکرپسلیاں دکھائیں جو ٹوٹ چکی ہیں وہ باتیں کرتے کرتے اچانک غصے میں آجاتے اورگالیاں نکالنا شروع کردیتے ہیں تاہم وہ صرف یہ بتاسکے کہ وہ نوشوپاک گئے تھے اورواپس آ گئے ہیں۔
واضع رہے کہ نوشوپاک پنجاب کے ایک معروف بزرگ صوفی ہیں جن کامزارتحصیل پھالیہ کے ایک نواحی گاؤں میں ہے-