بھارت کی روائتی ہٹ دھرمی جاری ، مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی بات کو پھر سے مسترد کردیا
بھارت کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر روایتی ہٹ دھرمی جاری ، امریکہ کی طرف سے ثالثی کی بات پھر سے مسترد کر دی
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر ثالثی کی بات پر بھارتی حکومت نےپھر سے مسترد کر دیا ہے اس سلسلے میں بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ٹویٹ کی کہ ان کی امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے بات چیت ہوئی ہے جس پر انہیں پیغام دے دیا کہ کشمیر کے معاملے پر کوئی بھی بات چیت صرف پاکستان سے ہوگی، یہ دو طرفہ معاملہ ہے، کسی کی ثالثی قبول نہیں۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر مسئلہ کشمیر میں ثالثی کی پیش کش کی۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر حل کرانے میں ثالث کا کردار ادا کر سکتا ہوں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا مسئلہ کشمیر کے حل کا انحصار نریندر مودی پر ہے، میری عمران خان سے ایک اچھی ملاقات ہوئی ہے، عمران خان اور نریندر مودی دونوں شاندار شخصیات ہیں، اگر پاکستان بھارت چاہیں تو ثالثی کیلئے تیار ہوں۔
ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بھارتی آئین سے آرٹیکل 35 اے ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اضافی بھارتی اہلکاروں کی تعیناتی کا مقصد وادی میں ممکنہ ردعمل اور مظاہروں کو روکنا ہے۔
مودی سرکار آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنا چاہتی ہے جس کے تحت غیر ریاستی بھارتی باشندے جموں و کشمیر میں جائیدادیں اور زمینیں خرید سکیں گے جس سے متنازع خطے میں مسلم اکثریت خطرے میں پڑ جائے گی۔