نئی دہلی: بھارت میں سوشل میڈیا پر طالبان کی حمایت کرنے کے الزام میں 14 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

باغی ٹی وی : برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق طالبان کی حمایت کرنے پر بھارتی ریاست آسام کے 11 اضلاع میں پولیس نے 14 افراد کو گرفتار کر لیا ہےبھارتی پولیس کے مطابق گرفتار کیے جانے والے افراد نے سوشل میڈیا پر افغانستان پر طالبان کے قبضے کی حمایت کی تھی۔

بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد میں آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے لیڈر فضل کریم قاسمی، تیزپور میڈیکل کالج کا ایم بی بی ایس طالبعلم اور آسام پولیس کا ایک کانسٹیبل بھی شامل ہے۔

طالبان کی حمایت میں بولنے پر بھارت میں دو مقدمے درج

بھارتی پولیس کے مطابق گرفتار کیے جانے والے کچھ افراد نے براہ راست طالبان کی حمایت کا اظہار کیا تھا جبکہ کچھ افراد نے بھارتی حکومت اور میڈیا پر طالبان کی حمایت نہ کرنے پر تنقید کی تھی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھارت میں ہی طالبان کی حمایت میں بولنے پر رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمٰن برق کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی ، بھارتی ریاست اترپردیش میں ڈاکٹر شفیق الرحمان نے طالبان کی حمایت کی تھی اور کابل میں پرامن کنٹرول پر طالبان کے اس اقدام کو سراہا تھا تا ہم بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کو یہ بات پسند نہیں آئی اور بی جے پی کے مقامی رہنماؤں راجیش سنگھل و دیگر کے خلاف تھانے جا کر مقدمہ درج کروا دیا تھا-

ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کو درست کہتے ہوئے کہا کہ تھا کہ افغانستان کی آزادی افغانستان کا اپنا معاملہ ہے۔ امریکہ افغانستان میں کیوں حکومت کر رہا ہے؟ طالبان وہاں کی طاقت ہیں ۔ امریکہ روس کے طالبان نے پاؤں نہیں جمنے دئے۔ افغان طالبان کی قیادت میں آزادی چاہتے ہیں۔ شفیق الرحمن ٰبرق نے طالبان کے حوالہ سے دیئے گئے اپنے بیان میں طالبان کے کابل پر کنٹرول کا موازنہ بھارت پر انگریزوں کے قبضہ سے کیا تھا اور کہا تھا کہ جب انگریز حکومت کو ہٹانے کے لئے ہندوستان نے جہدوجہد کی بالکل اسی طرح طالبان نے بھی غیر ملکیوں سے افغانستان کو آزاد کروایا ہے

طالبان نے 100 بھارتی شہریوں کو اغوا کر لیا، بھارتی میڈیا کا دعویٰ،مودی سرکار چپ

بھارت کی سماج وادی پارٹی کے رہنما چودھری فیضان شاہی نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر پوسٹ کرتے ہوئے طالبان کو افغانستان پر کنٹرول حاصل کرنے کی مبارکباد د یتھی ،باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اس کے خلاف بھی بی جے پی نے مقدمہ درج کروایا تھا-

Shares: