بھارت: دماغی بیماری سے بچوں کی اموات میں مزید اضافہ

0
105

بھارت میں دماغی بخار کی وبا سے بچوں کی اموات مزید بڑھ گئیں۔ وبائی مرض کے نتیجے میں اب تک 152 بچے لقمہ اجل بن چکے ہیں اور حکومت اس سے نمٹنے میں ناکام دکھائی دیتی ہے۔

تفصیلات کےمطابق بھارتی ریاست بہار میں حکام کا کہنا ہے کہ اکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم (اے ای ایس) یعنی شدید دماغی بخار سے ڈیڑھ سو سے زیادہ بچوں کی اموات ہو چکی ہیں۔

ریاست کے دو بڑے ہسپتالوں میں ابھی بھی سیکڑوں مریض زیر علاج ہیں ان میں بہت سے بچے ایسے ہیں جن کی عمر دس برس سے کم ہے۔ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ بیشتر اموات ‘ہائپوگلیسیمیا’ یعنی خون میں شوگر کی مقدار بے حد کم ہونے کی وجہ سے ہوئی ہیں۔

دماغی بخار کا پہلا معاملہ انیس سو ستر میں سامنے آیا تھا اور تب سے بہار اور اترپریش میں اس بخار سے ہزاروں بچوں کی اموات ہو چکی ہیں۔ صرف بہار میں گذشتہ ایک عشرے کے وران 1350 بچوں کی اموات ہوچکی ہیں جن میں 355 بچے صرف ایک سال یعنی 2014ء کو انتقال کرگئے۔جون کے مہینے میں شروع ہونے والی اس بیماری سے سب سے زیادہ ہلاکتیں بہار کے مظفرپور علاقے میں ہوئی ہیں۔
یہ بیماری اکثر مون سون کے موسم میں پھیلتی ہے اور اس سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہوتے ہیں۔

انڈیا میں انیس سو ستر سے اب تک ہزاروں بچے دماغی بخار سے ہلاک ہوچکے ہیںدو ہزار پانچ تک ڈاکٹروں کا یہ موقف تھا کہ بیشتر اموات جاپانی انسیفلائٹس یعنی جاپانی دماغی بخار سے ہوتی ہیں جو مچھروں کے کانٹے سے ہوتا ہے

Leave a reply