بھارت نے فوجی ڈرونز میں چینی پرزہ جات کا استعمال روک دیا

بھارت نے گذشتہ مہینوں میں چین سے درآمدات کے لیے نئے معیارات پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے
india ,china

نئی دہلی: بھارت نے مقامی سطح پر فوجی ڈرون تیار کرنے والوں کو چینی پرزہ جات کے استعمال سے روک دیا ہے، یہ قدم سیکیورٹی خدشات کے باعث اٹھایا گیا ہے۔

باغی ٹی وی : روئٹرز کے مطابق بھارت و چین جو نہ صرف پڑوسی ہیں بلکہ جوہری طاقت کے بھی حامل ہیں، چین اور انڈیا کے درمیان حالیہ کشیدگی کے دوران جس نے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو متاثر کیا ہے، ایسا لگتا ہے کہ بھارت نے گذشتہ مہینوں میں چین سے درآمدات کے لیے نئے معیارات پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے بھارتی حکام نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے ملٹری ڈرون بنانے والی ملکی کمپنیوں پر چینی پرزوں کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے ایک دوسرے کے ساتھ تناؤ کی کیفیت میں بھی موجود ہیں، اسی وجہ سے یہ اقدام کیا گیا ہے۔

میڈیا کے مطابق بھارت کے دفاعی اور صنعت ماہرین کا اس حوالے سے خیال ہے کہ بھارت کے سیکیورٹی لیڈر اس بات سے پریشان ہیں کہ ڈرونز کمیونیکیشن فنکشنز، کیمروں، ریڈیو ٹرانسمیشن اور آپریٹنگ سافٹ ویئر میں چینی ساختہ پرزوں کے استعمال سے خفیہ اداروں کے اجلاس اور ملاقاتوں کی معلومات لیک ہونے یا اس کی سیکیورٹی پر سمجھوتے کا خدشہ ہے۔

امام کعبہ شیخ عبدالرحمان السدیس حرمین شریفین مذہبی امور انتظامیہ کے سربراہ مقرر

واضح رہے کہ بھارت 2020 سے نگرانی والے ڈرونز پر مرحلہ وار درآمدی پابندیاں عائد کرتا آیا ہے اور اس کا برملا نفاذ فوجی ٹینڈرز میں کیا جا رہا ہے یہ اس وقت بھی آیا جب نئی دہلی کے حکام ڈرون کی صنعت کو نمایاں طور پر سپورٹ کرنے اور اس کے فوجی دفاع کو بھی مضبوط کرنے کی کوشش کررہے ہیں چینی پرزوں پر پابندی نےمقامی طورپرفوجی پریڈوں کی تیاری کی لاگت میں اضافہ کیااور ہندوستانی مینوفیکچر رز کو مجبور کیا کہ وہ اجزاء کو کہیں اور منبع کریں۔

میڈیا کے مطابق ڈرون ٹینڈرز پر فروری اور مارچ میں ہونے والے دو اجلاسوں میں بھارتی فوجی حکام نے ممکنہ بولی دہندگان سے کہا تھا کہ جن ممالک کی زمینی سرحدیں بھارت کے ساتھ ملتی ہیں، ان ممالک کے آلات یا ذیلی اجزا سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر قابل قبول نہیں ہوں گے۔

ایک ٹینڈر دستاویز میں کہا گیا تھا کہ اس طرح کے ذیلی نظاموں میں سیکیورٹی خامیاں ہیں جواہم فوجی ڈیٹا کی سیکیورٹی پراثراندازہو سکتی ہیں اور ٹینڈر بھرنے والوں سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ بتائیں کہ کس ملک کے اجزا یا آلات کا وہ استعمال کریں گے؟

وزیراعظم کا توشہ خانےکے تحفے نیلام کر کے رقم یتیم بچوں کو دینے کا اعلان

رپورٹ کے مطابق ایک سینئر دفاعی عہدیدار کا کہنا ہے کہ پڑوسی ممالک کا حوالہ اس لیے دیا گیا تاکہ چین ناراض نہ ہو کیونکہ سائبر حملوں کی تشویش کے باوجود بھارتی صنعت دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت پر انحصار کرتی ہے جبکہ بیجنگ نئی دہلی یا دنیا کے دیگر دارالحکومتوں کے خلاف کسی بھی سائبر حملوں میں ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے اور چین کی وزارت تجارت نے بھارت کے حالیہ اقدامات کے بارے میں سوالات کا جواب نہیں دیا۔

قبل ازیں امریکی کانگریس نے 2019 میں پینٹاگون پر چین میں تیار کردہ ڈرون اور پرزے خریدنے یا استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

بلاول بھٹو کا چائلڈ ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح

Comments are closed.