بھارت نے 10 سال کے لیے ایران کی چابہار بندرگاہ کا انتظام سنبھال لیا

بھارت چابہار بندرگاہ کے ذریعے وسط ایشیائی خطے تک کراچی اور گوادر بندرگاہوں سےگزرے بغیر جاسکتا ہے
india

تہران: بھارت نے 10 سال کے لیے ایران کی چابہار بندرگاہ کا انتظام سنبھال لیا۔

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق بھارت اور ایران کے درمیان چابہار بندرگاہ کی تعمیر اور انتظامی امور کے 10 سالہ معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں،دونوں ممالک کےدرمیان معاہدے پر ایران کے دارالحکومت تہران میں دستخط ہوئے۔

ایرانی حکام کے مطابق بھارت چابہار منصوبے کے لیے 370 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرےگاچابہار بندرگاہ کے ذریعے بھارت ایران، افغانستان اور وسط ایشیائی ممالک تک تجارت کرے گا، ایران پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے چابہار بندرگاہ کا کام سست روی کا شکار ہے،بھارت چابہار بندرگاہ کے ذریعے وسط ایشیائی خطے تک کراچی اور گوادر بندرگاہوں سےگزرے بغیر جاسکتا ہے۔

اسحاق ڈار کی بیجنگ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سیکریٹری سے ملاقات

واضح رہے کہ ایرانی بندرگاہ چابہار کے ذریعے افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک اور وہاں سے یورپ تک رسائی کا بھارتی خواب اور بھارت نے اسی مقصد کے حصول کے لئے چابہار پر 50 کروڑ ڈالرز کی سرمایہ کاری سے اسے جلد از جلد مکمل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی2017 کے آخر میں پہلے فیز کے افتتاح سے ایک ماہ قبل بھارت کی جانب سے گندم کی پہلی کھیپ اسی راستے افغانستان پہنچائی گئی تاہم اب یہ بندگارہ باضابطہ کام شروع کردے گی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ اور نئے قرض پروگرام پرمذاکرات شروع

2015 میں پاکستان اور چین نے ‘سی پیک’ پر کام کا آغاز کیا تو اگلے ہی سال بھارت نے افغانستان اور ایران کے ساتھ تجارتی راہداری کا معاہدہ کیا جس کے تحت چابہار منصوبے پر تیزی کے ساتھ کام شروع کیا گیا –

Comments are closed.