بھارت نے اپنی افواج کے انخلا سے قبل مالدیپ کے قریب نیا بحری اڈہ تعمیر کرلیا۔
باغی ٹی وی :غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی بحریہ کے مطابق بھارت مالدیپ کے قریب ’اسٹریٹجک اہمیت‘ کے حامل جزائر پر اپنی افواج کی موجودگی کو بڑھانے کے لیے ایک نئے اڈے کا افتتاح کرنے جارہا ہے، یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کچھ ہی دنوں میں مالدیپ سے بھارتی افواج کے انخلا کا آغاز ہونے والا ہے،گزشتہ سال محمد معیزو کے صدر منتخب ہونے کے بعد سے ہی مالدیپ اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہوگئے تھے۔
ہفتے کے روز بھارتی بحریہ کے جاری بیان کے مطابق نیا اڈہ خطے میں بھارت کی جانب سے آپریشنل نگرانی کو مزید وسعت دے گا، بھارت کےلکشدیپ جزائر پر تعمیر ہونےوالے اس اڈے کا افتتاح 6 مارچ کو کیا جائےگا جس کے بعد یہاں تعینات بحری دستہ ایک ’خودمختار بحری یونٹ‘ میں بدل جائے گا۔
امریکا غلط بیانی چھوڑے اور خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ سے باز آجائے،چین
نیا بحری اڈہ مالدیپ سے 130 کلومیٹر کے فاصلے پر منی کوئے جزیرے پر واقع ہے جو مالدیپ سے قریب ترین مقام ہے ،بھارتی بحریہ کا ایک اڈہ لکشدیپ کے جزیرے کواراتی پر بھی موجود ہے تاہم اس اڈے کے مقابلے میں نیا بحری اڈہ مالدیپ سے 258 کلومیٹر زیادہ قریب ہے۔
واضح رہے کہ صدر محمد معیزو نے بھارت کو مالدیپ میں موجود 89 سکیورٹی اہلکاروں کے انخلا کا الٹی میٹم دیا تھا،یہ اہلکار جاسوسی طیارے آپریٹ کرنے اور دیگر سرویلنس کے لیے مالدیپ میں موجود تھے، ان اہلکاروں کا پہلا دستہ 10 مارچ کو مالدیپ چھوڑ دے گا جبکہ دو ماہ کے اندر انخلا کا یہ عمل مکمل ہوجائے گا مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے الیکشن میں ‘انڈیا آؤٹ’ کا نعرہ لگایا تھا اور مالدیپ سے بھارتی فوج کی واپسی کا مطالبہ کیا تھا،صدر منتخب ہوتے ہی انہوں نے بھارت سے فوج نکالنے کا کہا تھا اور اپنے پہلے دورے کے لیے روایت سے ہٹ کر بھارت کے بجائے ترکیہ اور چین کا انتخاب کیا تھا۔