بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ

پاکستان نے سزائے موت کے مجرم بھارتی نیوی کے حاضر سسروس افسر، جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن کو قونصلر رسائی دینے کا فیصلہ کیاہے ، حکومت کی طرف سے یہ فیصلہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلہ کے بعد کیا گیا ہے.

باغی ٹی وی کی رپورٹ‌ کےمطابق ترجمان دفتر خارجہ نے اس امر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گرد کلبھوشن کو قونصلررسائی دی جائے گی اور یہ کہ اس حوالے سے طریقہ کار طے کیا جارہاہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کلبھوشن کو عالمی عدالت کے فیصلے سے آگاہ کردیا گیا ہے اور کلبھوشن یادیو کواسے حاصل حقوق سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا ہے،

واضح‌ رہے کہ ایک دن قبل پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں‌ ملوث کلبھوشن کیخلاف عالمی عدالت انصاف نے کیس کا محفوظ کردہ فیصلہ سنایا تھا. یہ فیصلہ ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں عالمی عدالت کا 15 رکنی فل بینچ سنایا ہے، بینچ میں ایک ایڈ ہاک پاکستان جج اورایک مستقل بھارتی جج بھی شامل تھے، عالمی عدالت انصاف کے صدر اور جج عبدالقوی احمد یوسف بھارتی اپیل کا فیصلہ پڑھ کر سنایا، اٹارنی جنرل کی قیادت میں پاکستانی ٹیم فیصلہ سننے کے لیے دی ہیگ میں موجود تھے۔

عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی آخری سماعت 18 فروری سے 21 فروری تک جاری رہی، بھارتی وفد کی سربراہی جوائنٹ سیکرٹری دیپک متل نے جب کہ پاکستانی وفد کی سربراہی اٹارنی جنرل انور منصورخان نے کی تھی۔ سماعت کے دوران بھارت کی طرف سے ہریش سالوے نے دلائل پیش کیے جبکہ پاکستان کی طرف سے خاور قریشی نے بھرپور کیس لڑا تھا۔ 18 فروری کو بھارت نے کلبھوشن کیس پر دلائل کا آغاز کیا اور 19 فروری کو پاکستان نے اپنے دلائل پیش کیے۔ 20 فروری کو بھارتی وکلا نے پاکستانی دلائل پر بحث کی اور 21 فروری کو پاکستانی وکلا نے بھارتی وکلا کے دلائل پر جواب دیئے جب کہ سماعت مکمل ہونے کے بعد عالمی عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

اس سے قبل ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کی جانب سے کیس سے متعلق کہا گیا تھا کہ ہم نے تیاری اچھی کی اوراچھا کیس لڑا، ہمارا گمان اورکوشش اچھی ہے

بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے جاسوس کلبھوشن یادیوکومارچ 2016 میں بلوچستان سے گرفتارکیا گیا تھا۔ بھارتی بحریہ کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو نے پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جس پرفوجی عدالت نے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔

10 مئی 2017 میں بھارت نے کلبھوشن یادیوکے حوالے سے عالمی عدالت سے رجوع کیا اورکلبھوشن کی پھانسی کی سزا پر عمدرآمد رکوانے کے لیے درخواست دائرکردی تھی۔ 15 مئی کو عالمی عدالت میں بھارتی درخواست کی سماعت ہوئی، دونوں ممالک کا موقف سننے کے بعد عدالت نے 18 مئی کو فیصلے میں پاکستان کو ہدایت کی کہ مقدمے کا حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن یادیوکوپھانسی نہ دی جائے۔

Comments are closed.