بھارتی معیشت کی صورتحال تشویش ناک

بھارتی معیشت جو 2008 کے سب سے بڑے عالمی معاشی بحران سے بال بال بچ گئی تھی، اب انڈیا میں کاروبار کی صورت حال تشویش ناک ہے۔

العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسٹاک ایکسچینج جوانتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کے موقع پر 40 ہزار کا ہندسہ پار کر چکا تھا وہ اب دو ہزار پوائنٹس نیچے گر چکا ہے۔

دوسری طرف پیر کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی اور اب ایک ڈالر کی قیمت 72 روپے 25 پیسے ہے۔ اسی طرح سونے اور چاندی کی قیمتوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور پہلی بار سونے کی قیمت 40 ہزار روپے فی تولہ تک پہنچ گئی ہے جب کہ چاندی بھی اپنی ریکارڈ قیمت پر ہے۔

اس سے قبل ممبئی کی کیئر ریٹنگز کے تازہ اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ انڈیا میں کاروبار کی صورت حال انتہائی خراب ہے اور شاید اسی وجہ سے حکومت نے انڈیا کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے کئی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے جمعے کو متعدد اقدامات کا اعلان کیا لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ ان حکومتی اقدامات سے زیادہ فائدہ نہیں ہونے والا۔

کیئر ریٹنگز نے ڈھائی ہزار سے زیادہ کمپنیوں کی ترقی کے اعدادوشمار جاری کیے ہیں۔ جن کے مطابق 20-2019 کے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ان کمپنیوں کی ترقی کی رفتار کی شرح4.6 رہی جبکہ گذشتہ سال اسی سہ ماہی میں ان کمپنیوں کی ترقی کی رفتار 13.5 فیصد تھی۔
اسی طرح ان کمپنیوں کے منافع کی شرح 6.6 فیصد جبکہ گذشتہ سال اسی سہ ماہی میں ان کمپنیوں کا منافع 24.6 فیصد تھا۔

Comments are closed.