بھارتی فنکارہ کوصوفی رقص سے زبردستی روک دیا گیا

0
38

بھارت میں جاری متنازع شہریت بِل کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کی انتہا پسندی اپنے عروج پر ہے انتہا پسندوں کی جانب سے معروف کتھک ڈانسر منجری چترویدی کوصوفی رقص کے دوران ہی پرفارم کرنے سے روک دیا گیا

بھارتی میڈیا کے مطابق لکھنئو کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ثقافتی پروگرام کے دوران بی جے پی کے انتہا پسندوں نے اس وقت میوزک بند کر دیا جب منجری پرفارم کر رہیں تھیں انتہا پسندوں نے دوران پرفارمنس یہاں قوالی نہیں چلے گی کہہ کر ان کی پرفارمنس رکوادی

منجری کا اس واقعے سے متعلق کہنا ہے کہ اتر پردیش حکومت نے ہی انہیں پروگرام میں شرکت کرنے کی دعوت دی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ کتھک ڈانس پیش کر رہی تھیں تو اچانک سے میوزک رُک گیا تو مجھے لگا کوئی تکنیکی خرابی کی وجہ سے ایسا ہوا ہے لیکن جلد ہی انتظامیہ کی جانب سے دوسرے پروگرام کا اعلان کیا جانے لگا

پروگرام کے بعد جب منجری نے اپنی پرفارمنس کو بیچ میں ہی ختم کر دیئے جانے کی وجہ دریافت کی تو بتایا گیا کہ ان کا رقص قوالی پر تھا جس کی یہاں اجازت نہیں ہے اس طرح جبری طور پر ان کی پرفارمنس کو روک دیا گیا

انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پوسٹ پر کہا کہ اس پرفارمنس کے دوران ہونے والا واقعہ انہیں ہمیشہ یاد رہے گا فنکارہ نے کہا کہ میں دنیا کے کئی حصوں میں اپنی پرفارمنس پیش کر چکی ہوں جو کچھ میرے ساتھ میرے اپنے شہر میں ہوا میں اس کو لے کر بہت حیران ہوں

جبکہ دوسری جانب ریاست نے منجری کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ منتظمین اور فنکار کا ہے

واضح رہے لکھنئو میں پیدا ہونے والی منجری بھارت کی ایک معروف فنکارہ ہیں جنہوں نے 22 سے زیادہ ممالک میں 300 سے زیادہ پرفارمنس دیں

Leave a reply