مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور انٹرنیٹ اور دیگر بنیادی سہولیات پر پابندی کی وجہ سے کشمیری عوام میں بے چینی ہے۔
’مقبوضہ کشمیر میں غم وغصہ اور غربت بڑھ رہی ہے‘
کشمیری وکیل راہیلا ایڈوکیٹ نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘جموں و کشمیر میں 2ماہ سے کرفیو نافذ ہے لیکن اب تک کشمیر ی عوام ایک طرح سے نظر بند ہے، ان کے بنیادی حقوق کی بھی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، بچے نہ تو اسکول جاتے ہیں اور نہ ہی ہسپتالوں میں ادویات موجود ہیں’۔
کشمیری وکیل نے کہا کہ کشمیری عوام ایک ایک بات سچ بول رہے ہیں لیکن بھارتی حکومت اسے جھوٹا کہہ کر سچائی کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے’۔
راہیلا نے مزید کہا کہ ‘انہیں مودی حکومت سے کوئی امید نہیں ہے لیکن انہیں بھروسہ ہے کہ عدلیہ سے انہیں انصاف ضرور ملے گا، اسی لیے انہوں نے کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل فون پر پابندی کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی ہے اور مزید پٹیشنز جلد ہی دائر کریں گی’۔