کشمیرمیں مسلمان اکثریت ختم کرنے کی گھناؤنی سازش ہوئی بے نقاب

0
88

بھارت سرکار کی جانب سے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی قرارداد راجیہ سبھا میں پیش کی گئی تو اپوزیشن کے بھر پور احتجاج کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا گیا

آرٹیکل 35 اے منسوخ ،بھارت نے اعلان کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی قرارداد پیش کی جس پر ایوان میں خوب ہنگامہ ہوا ، راجیہ سبھامیں اپوزیشن نے اسپیکرڈائس کے سامنے احتجاج کیا ، بھارتی وزیرداخلہ کی آرٹیکل 370 اور 35 اےمنسوخ کرنے کی تجویز دی.

مقبوضہ کشمیرمیں مسلمان اکثریت ختم کرنے کی گھناؤنی سازش بے نقاب ہو چکی ہے، مودی سرکار نے آرٹیکل 370اے ختم کرنے کابل راجیہ سبھامیں پیش کر دیا ہے. اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کے بعد اجلاس تھوڑی دیر کے لئے ملتوی کر دیا گیا.

 

آرٹیکل 35 اے کی منسوخی سے کشمیر میں غیر کشمیر ی آ کر آباد ہوں گے، ہندوؤں کو کشمیر میں زمیںیں خریدنے کی اجازت ملے گی اور بھارت کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشن کی جائے گی، دفعہ 35 اے کے مطابق غیر کشمیری کشمیر میں نوکری حاصل کرنے، جائیداد خریدنے کے مجاز نہیں .

آرٹیکل 35 اے کی آڑ میں کشمیری عوام کو دبانے کی بھارتی سازش جہاں کشمیریوں سے ان کی شناخت کا حق چھین لے گی، وہیں وادی میں قتل عام کا بازار بھی مزید بڑھ سکتا ہے .

پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اورسیاسی حمایت جاری رکھے گا، فردوس عاشق اعوان

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 70 ہزار فوج طلب کر لی، کشمیر میں کرفیو نافذ ،سیاسی رہنماوں کو بھی گھروں میں نظر بند کر دیا گیا، تعلیمی اداروں میں امتحانات ملتوی کر دئیے گئے،

بھارتی فوج نے کشمیر کو قید خانے میں بدل دیا ہے، دیہاتوں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کو پہنچا دیا گیا ہے، بھارت سرکار نے مزید 70 ہزار فوج مقبوضہ کشمیر طلب کر لی ہے، غیر معینہ مدت کے لئے مقبوضہ کشمیر مٰیں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا، سیاسی رہنما گھروں میں نظر بند کر دئیے گئے، حریت رہنما پہلے ہی جیلوں‌ میں قید ہیں.

مودی کی زیر صدارت بھارتی کابینہ کا اجلاس، کشمیر کے حوالہ سے کیا فیصلہ کیا؟

بھارت سرکار نے کشمیریوں پر جلسے جلوس و احتجاج کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے،وادی کی تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ کے بعد موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے ،حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے یاسین ملک کی جیل میں طبیعت کی ناسازی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یاسین ملک کے علاج معالجہ کے حوالہ سے کوتاہی برتی گئی تو ان کی زندگی کو بھارتی حکام خطرے میں ڈال دیں گے . بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا علاج معالجے کا انتظام کرے اور طبی سہولیات دے .

Leave a reply