ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ سے میچ ہارنے پر بھارت میں اس وقت صف ماتم کی کیفیت میں ہے اور ہندوستانی عوام کی طرح میڈیا بھی سخت سیخ پا نظر آتا ہے.
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستانی میڈیا کی جانب سے سب سے زیادہ تنقید دھونی پر کی جارہی ہے اور کہا جارہا ہےکہ جب نیوزی لینڈ کے 230 رنز کے تعاقب میں بھارتی ٹیم کے چار کھلاڑی صرف 24 سکور پر آؤٹ ہو گئے تھے تو اس کے بعد مہندرا سنگھ دھونی کو بیٹنگ کیلئے آنا چاہیے تھا مگر اس اہم موقع پر ہاردک پانڈیا کو بیٹنگ کیلئے بھیج دیا گیا.
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ جب ہادک پانڈیا کھیلنے کیلئے آئے تو ہر کوئی حیران رہ گیا او رماہرین نے اس پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ اس موقع پر دھونی کیوں بیٹنگ کیلئے نہیں آئے؟ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھونی کے پانچویں نمبر پر بیٹنگ کیلئے نہ آنے پر بھارت سے لیکر پاکستان تک سوال اٹھائے جارہے ہیں. سری لنکا کرکٹ میں ایڈمنسٹریٹرڈینیل الیکجنڈرنے کہا ہے کہ’جب بھی ہدف بڑا ہوتا ہے، تب دھونی چھپ جاتے ہیں اورآج بھی وہ ایسا ہی کررہے ہیں۔ جب کم رن بنانے ہوتے ہیں تب آتے ہیں اورماحول بنا دیتے ہیں’۔
بھارتی میڈیا نے ایک پاکستانی صحافی کامران مظفر کا بھی حوالہ دیا جنہوںنے لکھا کہ وقت کیسے بدلتا ہے۔ 2011 عالمی کپ کے فائنل میں وہ یوراج سنگھ سے پہلے آئے تھے۔ 2019 میں وہ رشبھ پنت اورپانڈیا کے پیچھے بلے بازی کریں گے’۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ
کمنٹری کرنے والے سابق ہندوستانی کپتان سوربھ گانگولی نے بھی مہندرسنگھ دھونی کے نہ آنے پرسوال اٹھائے اور کہا کہ ‘مہندرسنگھ دھونی کیوں نہیں، یہ سمجھ سے بالا تر۔ انڈیا جب دباو میں ہے، تب بھی وہ بلے بازی کے لئے نہیں آئے۔ یہ بات نہیں مانی جاسکتی’۔ کمنٹیٹراورکرکٹ ایکسپرٹ ہرشا بھوگلے نے پوچھا کہ دھونی زخمی تونہیں ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ کیا ‘دھونی؟ زخمی ہیں؟ نہیں توانہیں کریزپرہونا چاہئے تھا’۔ اسی طرح سنجے مانجریکرنے بھی اعتراض اٹھایا کہ کوہلی نے دھونی سے پہلے ہاردک پانڈیا کو کیوں کھیلنے کیلئے بھیجا۔
واضح رہے کہ بھارت نے حالیہ ورلڈ کپ میں پاکستان کو باہر رکھنے کیلئے جان بوجھ کر نیوزی لینڈ سے میچ ہارا لیکن آج وہ خود نیوزی لینڈ سے ذلت آمیز شکست سے دوچار ہو گیا ہے.