مقبوضہ کشمیر کے ضلع کولگام میں ظالم بھارتی فوج نے پہلے کشمیری نوجوان کو شہید کیا پھر والدہ کو اٹھا کر لے گئے

سرینگر(باغی ٹی وی )جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں رام پورہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسند توصیف شیخ جو 2018 میں صدام پڈر، ڈاکٹر رفیق اور اپنے دیگر دو ساتھیوں کے ساتھ شوپیاں میں ایک انکاونٹر میں شہید ہوئے تھے، تب سے ان کے گھر پر سکیورٹی فورسز کی جانب سے چھاپہ ماری کا سلسلہ جاری ہے۔ 
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق توصیف شیخ کے گھر پر گزشتہ دنوں سکیورٹی فورسز کی جانب سے چھاپہ مارا گیا تھا ۔وہ ان کی بہن رفیقہ کو گرفتار کرنے کی غرض سے آئے تھے لیکن رفیقہ سکیورٹی فورسز کو چکمہ دے کر فرار ہو گئی۔ اوران کی والدہ نسیمہ کو گرفتار کیا گیا۔
 کولگام کے ایس ایس پی گوریندر پال سنگھ نے اس بات کی تصدیق کی کہ عسکریت پسند توصیف شیخ کی والدہ کے خلاف 2018 میں ایک کیس درج کیا گیا تھا اور انہیں گرفتار کیا گیا ہے۔ ساوتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے بتایا کہ ‘اس کے علاوہ ان کے بیٹے کی موت کے بعد ان کا اور رفیقہ کا نوجوانوں کو عسکریت پسندوں کی صف میں شامل کرنے، اسلحہ اور گولہ بارود کی فراہمی کرنے کے ساتھ ساتھ ان کو چھپانے میں براہ راست کردار رہا ہے۔’
اتوار کو سکیورٹی فورسز نے ترال کے نزدیکی دیہات میں سرچ آپریشن کے دوران تمام داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کر دیا اور گھر گھر تلاشی کی گئی۔
جنوبی کشمیر کے سب ڈسٹرکٹ ترال میں فوج، سی آر پی ایف اور ایس او جی ترال نے مشترکہ طور پر دو نزدیکی دیہات کو محاصرے میں لے لیا اور تلاشی کارووائی شروع کی ہے۔
کولگام کے آوہٹو علاقے میں ایک موٹر سائیکل حادثے کا شکار ہوگیا جس کے نتیجے میں 13 ماہ کا بچہ ہلاک ہوگیا۔
جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں سڑک حادثات میں مزید اضافہ ہوا ہے، ایسے میں مقامی لوگوں میں کافی خوف وہراس کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔
محمد اشرف ایتو نامی ایک موٹر سائیکل سوار اس وقت حادثے کا شکار ہوگیا جب وہ ایک ندی کو پار کررہا تھا اور ان کے ساتھ ان کا بیٹا حماد دونوں موٹر سائیکل سے گرگئے جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے۔دونوں کو زخمی حالات میں کولگام کے اسپتال میں لایا گیا تاہم ڈاکٹروں نے ان کے 13 ماہ کے بیٹے کو مردہ قرار دے دیا۔

Shares: