سرگودھا( ) عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے سرگودھا کے دیہی علاقوں میں پاک فوج اور سرکاری اداروں کے آفیسر بن کر لوگوں سے رقمیں ہتھیانے والے گینگ کے دو ملزمان خرم شہزاد اور مشتاق کاظمی کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی۔
سرگودھا( ) عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے سرگودھا کے دیہی علاقوں میں پاک فوج اور سرکاری اداروں کے آفیسر بن کر لوگوں سے رقمیں ہتھیانے والے گینگ کے دو ملزمان خرم شہزاد اور مشتاق کاظمی کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی۔ ملزمان تھانہ بھاگٹانوالہ کے اے ایس آئی کو جھانسہ دے کر احاطہ عدالت سے فرار ہو گئے، 27 جنوبی کے رہائشی محمد امین کی درخواست پر ملزمان خرم شہزاد، مشتاق کاظمی اور اس کے ساتھی کیخلاف تھانہ بھاگٹانوالہ میں فوجداری کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہوا تھا، ملزمان خرم شہزاد اور مشتاق کاظمی کی عبوری درخواست ضمانت ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں سعید نے خارج کی تو ملزمان نے عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت کروا لی، عدالت میں مدعی محمد امین کے وکیل شاہد نذیر خان اور ملزمان کے وکیل میاں فیض علی نے عدالت میں دلائل دیئے، عدالت کے فاضل جج نے مدعی کے وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے دونوں ملزمان کی درخواست قبل از وقت گرفتاری خارج کر دی، مگر ملزمان تھانہ بھاگٹانوالہ کے اے ایس آئی سبحان کو چکمہ دے کر عدالت سے فرار ہو گئے، ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت سے بھی ملزمان پولیس کے اے ایس آئی کو چکمہ دے کر فرار ہو گئے تھے۔یاد رہے کہ خرم شہزاد اور اس کے ساتھیوں کیخلاف فراڈ دھوکہ دہی کے قبل ازیں بھی مقدمات درج ہیں، جبکہ مشتاق کاظمی کیخلاف تھانہ سیٹلائٹ ٹاﺅن میں چیک ڈس آنر کا مقدمہ بھی درج ہے۔ ذرائع کے مطابق حساس ادارے بھی خرم شہزاد کے خلاف تحقیقات میں مصروف ہیں۔