مخالف کی بہن ، بیٹیوں کو جیل میں ڈالنا شہید بی بی کی سیاست نہیں،بلاول

0
200
bilawal

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ ہم نے کاپی پیسٹ نہیں کیا اپنے ہاتھوں سے منشور لکھا ہے،عوام کو 300 یونٹ تک بجلی فری کر دیں گے،

پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹوکا کہنا تھا کہ انتقام اور تقسیم کی سیاست نہیں کرونگا، خان صاحب کہتا تھا سب کو جیلوں میں ڈالوں گا آج وہ خود جیل میں ہے ، کہتے تھے این آر او نہیں دوں گا آج سب کے ساتھ بات کرنے کو تیار ہیں،مخالف کی بہن ، بیٹیوں کو جیل میں ڈالنا شہید بی بی کی سیاست نہیں ، ایسے اسپتال بنائیں گے جہاں بغیر کسی کارڈ کے مکمل مفت علاج ہو گا،میں انتقامی سیاست نہیں، دن، رات آپ کی خدمت کروں گا،ن لیگ اور پی ٹی آئی نے نفرت کی سیاست کی، سیاسی اختلاف کو دشمنی میں بدل دیا،

بلاول زرداری کا کہنا تھا کہ ان کا کیا ہوگا جو ضمنی الیکشن سے ڈر کر بھاگتے رہے،مگر میرے جیالوں کے ہمت اور جدوجہد کی وجہ سے آج آپ سب کو الیکشن لڑنا پڑ رہا ہے، وہ تو کہتے ہیں کہ مہم نہیں چلا سکے، نہیں نکل رہے کہ ان پر دہشت گردی کی دھمکیاں ہیں، سیکورٹی تھریٹس ہیں، تو میں پوچھتا ہوں کہ فرق صرف اتنا ہم ڈرنے والے، گھبرانے ، بھاگنے والے نہیں، ہم تو شہید بھٹو کے سپاہی ہیں بینظیر کے جیالے ہیں، یہ سر کٹ تو سکتا ہے مگر جھک نہیں سکتا، ہم اپنے ملک کو بچانے کے لئے، عوام کو اس مشکل سے نکالنے کے لئے الیکشن لڑ رہے ہیں، ہمارا موقف یہ ہے کہ ملک خطرے میں، مشکل میں ہے، تاریخی معاشی بحران ہے، ہم نے یہ حالات پاکستان کی تاریخ میں نہیں دیکھے،مہنگائی، غربت، بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے، ایک طرف معاشی بحران تو دوسری طر ف دہشت گردی کا بحران ہے.ہم نے دہشت گردی کو شکست دی تھی، پشاور کے لوگوں نے قربانیاں دی تھیں،آج پھر دہشت گرد کیوں سر اٹھا رہے ہیں،معاشرے میں بھی ایک بحران ہے، ن لیگ اور پی ٹی آئی نے نفرت اور تقسیم کی سیاست مسلط کی ہے، اس سیاست کی وجہ سے معاشرے میں تقسیم ہوئی.

جس نے آصف زرداری کی زبان اور گلہ کاٹا ان پر مقدمے بنائے ان کے ساتھ بھی وہ سب کچھ ہوا تھا، مکافات عمل ہے جو تم آج کروگے کل تمہارے ساتھ ہوگا،بلاول
بلاول زرداری کا مزید کہنا تھا کہ تیر ہی شیر کا راستہ روک سکتا ہے ،مسلم لیگ اشرافیہ اور پیپلز پارٹی عوام کی جماعت ہے،اگر آزاد کو کامیاب کیا تو خان پھر استعفی دلوا کر دوبارہ الیکشن کروائے گا ،ووٹ ضائع کرنے والوں کو سمجھنا ہے کہ اب صرف تیر اور شیر کے درمیان مقابلہ ہے 8 فروری کو پیپلز پارٹی کو ووٹ دینا اور دلوانا ہے، ساری سیاسی جماعتیں پیپلز پارٹی کے منشور پر الیکشن لڑ رہی ہیں،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام لانے کا بھی دعویٰ کرتے ہیں،نوازشریف سے قبل آصف زرداری سی پیک کے تمام منصوبوں کے معاہدے کیے، سچے نواز کا سچا منشور، ہم نے تین بار دیکھ لیا کہ نواز شریف کتنا سچا ہے ،وہ ایٹمی طاقت بنانے کا دعویٰ کرتے ہیں حالانکہ ایٹم بم کا تحفہ بھٹو نے دیا ،ہم اپنی اور وہ ہماری کارکردگی پر الیکشن لڑ رہے ہیں،خان نے احتجاج کی بجائے ملکی اثاثوں پر حملوں کی سیاست کی ،نوازشریف نے مجھے کیوں نکالا کا رونا دھونا شروع کیا ،کہتا کہ ایک پیچ کی سیاست کرتا ہوں اب وہ اس کے گلے پڑگیا ہے،خان صاحب کو اب سرپرائز کیس لگ رہا ہوگا، پہلے لوگوں سے بات نہیں کرتا اب اس سے کوئی بات کرنے پر تیار نہیں ،خان کو کہا کہ ہر کسی کو چور چور نہ کہو سب کو جیل میں ڈالنے کا کہتا آج وہ خود جیل میں ہے، جس نے بھٹو کی بیٹی کے ساتھ ظلم کیا ان کی بیٹی سے بھی ظلم ہوا ، اس پارٹی جس نے آصف زرداری کی زبان اور گلہ کاٹا ان پر مقدمے بنائے ان کے ساتھ بھی وہ سب کچھ ہوا تھا، مکافات عمل ہے جو تم آج کروگے کل تمہارے ساتھ ہوگا، وزیر اعظم بنا تو انتقامی کارروائی اور نفرت کی سیاست نہیں کرونگا، دس نکاتی پروگرام کے لئے تیر پر ٹھپہ لگانا پڑے گا،

عمران خان کیخلاف بات کرنے پر پی ٹی آئی رہنما نے امام مسجد کو منافق کہہ دیا

میں وعدے کر کے یوٹرن نہیں لیتا تھا، نواز شریف

خیبر پختونخوا والو، آپ بھی جھوٹے شخص کے جھانسے میں آگئے؟ نواز شریف کا سوال

مریم نواز کے جلسے میں پارٹی پرچم پھاڑنے والے طالب علموں پر مقدمہ درج

 نواز شریف کے مخالف عبرت ناک انجام کو پہنچ رہے ہیں

پاکستان کو نواز دو کے سلوگن سے مسلم لیگ ن نے انتخابی منشور جاری 

ہم ووٹ مانگنے جاتے تو لوگ خواجہ سرا سمجھ کر 50 کا نوٹ دیتے، نایاب علی

 پرانے سیاستدان عوامی خدمت کے بجائے ذات کیلئے سیاست کررہے ہیں

اسلام آباد میں جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان 

بلوچ یکجہتی کونسل کی ماہ رنگ بلوچ کا ریاست مخالف پروپیگنڈہ بے نقاب

Leave a reply