جوبائیڈن کا اسرائیل کو 8 بلین ڈالرز کے ہتھیار فروخت کرنے کا معاہدہ

امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کے مجوزہ معاہدے سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا
US ISRAEL

واشنگٹن: امریکی حکومت اسرائیل کو 8 بلین ڈالرز کے ہتھیار فروخت کرے گی۔

باغی ٹی وی: عالمی میڈیا کے مطابق امریکی اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اسرائیل کو 8 بلین ڈالرز کے ہتھیار فروخت کرنے کا پروپوزل کانگریس کو بجھوا دیا، اسرائیل سے ہتھیاروں کی فروخت کا معاہدہ کانگریس اور سینیٹ کمیٹیوں کی منظو ر ی کے بعد کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق اسرائیل کو فروخت کیے جانے والے مجوزہ ہتھیاروں میں چھوٹے بم، جنگی طیاروں کے لیے اسلحہ، جنگی ہیلی کاپٹرز، گولہ بارود اور وارہیڈز شامل ہیں امریکی محکمہ خارجہ نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت کے مجوزہ معاہدے سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں،شہباز شریف

اس سے قبل غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کیخلاف ہزاروں مظاہرین امریکا سے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کرچکے ہیں تاہم امریکا کی اسرائیل سے متعلق پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

اگست 2023 میں امریکہ نے اسرائیل کو 20 ارب ڈالر کے لڑاکا طیارے اور دیگر فوجی سازوسامان کی فروخت کی منظوری دی تھی، بائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے حمایت یافتہ گروہوں جیسے حماس، حزب اللہ اور حوثیوں کے خلاف اپنے اتحادی کا دفاع کر رہی ہے۔

تربت میں ایف سی کی بس پر بم حملہ، کنڈکٹر سمیت 4 افراد جاں بحق، 35 زخمی

اسرائیل کی غزہ میں کارروائیوں کے نتیجے میں غزہ کے 2.3 ملین افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں اور غذائی بحران پیدا ہو گیا ہےغزہ کی وزارتِ صحت کیمطابق شہادتوں کی تعداد 45 ہزار سے زائد ہو چکی ہے، امریکہ نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قراردادوں کو ویٹو بھی کیا ہے صدر جو بائیڈن کی مدتِ صدارت 20 جنوری کو ختم ہو رہی ہے جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنی دو سری مدت کے لیے صدر کا عہدہ سنبھالیں گےدونوں رہنما اسرائیل کے مضبوط حامی تصور کیے جاتے ہیں۔

شیر افضل مروت کا پی ٹی آئی کیسز میں وکلا فیسوں کا آڈٹ کروانےکا مطالبہ

Comments are closed.