پیوٹن عراق میں جنگ ہار رہے، بائیڈن کی زبان پھسل گئی
پیوٹن عراق میں جنگ ہار رہے، بائیڈن کی زبان پھسل گئی
امریکہ کے صدر جوبائیڈن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ پیوٹن واضح طور پر عراق میں جنگ ہار رہے ہیں جبکہ ایسا تب ہوا جب ان کی زبان پھسل گئی واضح رہے کہ روسی صدر پیوٹن سے متعلق ایک سوال کے جواب میں امریکی صدر جو بائیڈن نے روسی صدر پیوٹن کی جنگ کا ذکر کرتے ہوئے یوکرین کے بجائے عراق کہہ گئے۔
علاوہ ازیں جو بائیڈن نے کہا کہ وہ گھر میں جنگ ہار رہا ہے، وہ پوری دنیا میں ناپسندیدہ ہوتا جارہا ہے، پیوٹن کے مخالف صرف نیٹو، یورپی یونین،جاپان ہی نہیں پورے 40 ممالک ہیں، خیال رہے کہ اس سے قبل صدر بائیڈن ایک موقع پر برطانوی وزیراعظم رشی سونک کو برطانوی صدر کہہ چکےہیں۔ یاہم یاد رہے کہ 80 سالہ صدر بائیڈن امریکا کے معمر ترین صدر ہیں۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
نمازِ عید کے دوران سنگین مقدمات میں مطلوب درجن سے زائد قیدی فرار
سڑکوں یا گلی محلوں میں آلائشیں نظر نہیں آنی چاہئیں،نگران وزیراعلیٰ کی ہدایت
سویڈن میں قرآن پاک نذر آتش،مراکش نے اپنا سفیر واپس بُلا لیا
بلوچستان میں بلدیاتی اداروں کے انتخابات کا آخری مرحلہ، جوڑ توڑ اور خرید و فروخت کا عمل عروج پر
جبکہ خیال رہے کہ وائٹ ہاوس نے امریکی صدر جو بائیڈن کے چہرے پر نظر آنے والے پراسرار نشان کی وجہ بتائی تھی جبکہ وائٹ ہاؤس نے بدھ کے روز صدر جو بائیڈن کے چہرے پر نظر آنے والے ایک پراسرار نشان کے بارے میں گردش کرنے والی قیاس آرائیوں پر ردِعمل دے دیا ہے۔ اس معاملے پر ڈپٹی پریس سکریٹری اینڈریو بیٹس کا کہنا ہے کہ جو بائیڈن نے سوتے ہوئےخراٹوں کو روکنے پُرسکون نیند لینے کے لیے ایک CPAP ڈیوائس کو پہننا شروع کیا ہے۔
اُنہوں نے بتایا کہ اس ڈیوائس میں ایک پٹی کے ساتھ ایک ماسک لگا ہوتا ہے جسے منہ پر پہنا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے رپورٹرز نے جو بائیڈن کے چہرے پر ایک پر اسرار سے نشان کو نوٹس کیا تھا اور گزشتہ دنوں بھی ویسا ہی نشان امریکی صدر کے چہرے پر اس وقت دیکھا گیا جب وہ شکاگو میں اقتصادی تقریر کرنے کے لیے وائٹ ہاؤس سے روانہ ہوئے۔