مہنگائی کے ستائے عوام پر بجلی گرا دی گئی ، نیپرا نے اپریل کے لیے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 3 روپے 99 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی فی یونٹ 4 روپے5 پیسے بجلی مہنگی کرنے کی درخواست پر چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت سماعت ہوئی۔وائس چیئرمین نیپرا نے بتایا کہ سستے پاور پلانٹ فیول نہ ملنے کے باعث بند پڑے ہیں، بریفنگ میں بتایا گیا کہ مہنگی بجلی کی وجہ مہنگا فیول ہے، اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کےلیے جمع درخواست کا اطلاق کے الیکٹرک پر نہیں ہوگا۔
نیپرا کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کوئلہ اور فرنس آئل بہت مہنگے ہیں،وائس چیئرمین نیپرا نے سوال کیا کہ کیا آپ کے پاور پلانٹس کو گیس ملتی ہے؟ تو نمائندہ سی پی پی اے نے جواب دیا کہ ہمارے پاور پلانٹس کو گیس نہیں ملتی، وائس چیئرمین نے اس پر کہا کہ جن پلانٹس کوگیس نہیں ملتی انہیں اکنامک میرٹ آرڈرمیں ٹاپ پر نہ رکھیں۔
نیپرا حکام نے کہاکہ ہمارے لیےصارف اہم ہے جو مہنگے فیول کا شکار ہورہا ہے،چیئرمین نیپرا نے سماعت کے دوران کہا کہ اندازوں پر کام نہ کریں، پاورسسٹم کے مسائل کا حل تلاش کیا جائے،اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہورہی ہے۔
نیپرا حکام نے بتایا کہ اپریل کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کا اضافہ3 روپے99 پیسے فی یونٹ بنے گا۔ سماعت مکمل ہوجانے کے بعد نیپرا نے جاری اعلامیہ میں کہا کہ ڈیٹا کی ابتدائی جانچ پڑتال کے مطابق اضافہ 3 روپے 99 پیسے بنتا ہے، اس سے قبل مارچ کا ایف سی اے صارفین سے2 روپے86 پیسے فی یونٹ چارج کیا گیا تھا۔
نیپرا نے کہا کہ اپریل کا ایف سی اے مارچ کی نسبت 1 روپے 13 پیسے جون میں زیادہ چارج کیا جائے گا، اس اضافے کا اطلاق صرف ایک ماہ کے لیے ہوگا، اس کا اطلاق ڈسکوزکے تمام صارفین ماسوائے لائف لائن صارفین پر ہوگا جبکہ کے الیکٹرک صارفین پر اطلاق نہیں ہوگا۔
ازرائع کے مطابق نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 3 روپے 99 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری کے نتیجے میں صارفین پر 51 ارب روپے سے زائد کا اضافی بوجھ پڑے گا۔ فیصلے کا اطلاق کے الیکٹرک کے سوا بجلی کی تمام تقسیم کار کمپنیوں پر ہوگا۔
دوسری جانب ملک میں بجلی کا بحران بڑھنے لگا، شارٹ فال سات ہزار میگا واٹ تک پہنچ گیا، شہری علاقوں میں 8 سے 10 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ سے عوام شدید گرمی میں اذیت کا شکار ہیں۔ ملک میں بجلی کا شاٹ فال کم ہونے کی بجائےمزید بڑھنے لگا ،پاور ڈویژن ذرائع کے مطابق ملک میں آج بجلی کی طلب 28200 میگاواٹ ہے جبکہ بجلی کی پیداوار 21ہزار200میگاواٹ ہے۔ طلب اور رسد میں فرق بڑھنے کے باعث لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھا دیا گیا۔
شہری علاقوں میں 8سے 10 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ جاری ہے، دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 14 گھنٹے تک پہنچ گیا، جبکہ کراچی میں تو عوام کا برا حال ہے،بجلی چوری اور نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اس سے بھی زیادہ ہے۔