بجلی صارفین پر 85 ارب 20 کروڑ کا بوجھ ڈالنے کے معاملےپر سماعت وائس چیئرمین نے ٹیرف میں فرق پر سوال اٹھا دیے
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق بجلی صارفین پر 85 ارب 20 کروڑ کا بوجھ ڈالنے کے معاملے پر عوامی سماعت ہوئی .وائس چیئرمین نیپرا نے بجلی کمپنیوں کی درخواست پر سماعت کی ،نیپرا حکام نے کہا کہ سیپکو، کیسکو کیپسٹی پرائس کے اعداد و شمار میچ نہیں کرتے،
آج بھی اعداد و شمار فائنل نہیں، ہم عوام کو کیا بتائیں، لوگوں کو کیا بتائیں گے کہ اعداد و شمار کیوں تبدیل ہوا. سی پی پی اے اور کمپنیوں کے ڈیٹا کی تصدیق کریں گے،
واضح رہے کہ اس سے قبل چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی کے زیر صدارت سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں صارفین سے 82 ارب روپے وصول کرنےکے حوالے سے سماعت ہوئی۔
سماعت میں سی پی پی اے کی جانب سے نامکمل تفصیلات فراہم کرنے پر چیئرمین نیپرا نے برہمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آئیسکو کی کیپسٹی پرچیز پرائس سات ارب روپے سے کیوں بڑھی؟ جس پر سی ای او آئیسکو نے کہا کہ یہ سی پی پی اے سے پوچھا جائے۔
چیئرمین نیپرا نے چیف ایگزیکٹو سی پی پی اے کی سماعت میں عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کیا۔ سی پی پی اے حکام نے بتایاکہ سی ای او وزارت توانائی کے ایک اجل س میں ہیں جس پر چیئرمین نیپرا نے کہا کہ ان سے کہیں کہ پیسے بھی وزارت توانائی سے لے لیں۔
چیئرمین نیپرا نے سی پی پی اے حکام سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس کیا وضاحت ہے کہ کیپسٹی پرچیز پرائس میں اضافہ ہوا ہے، یکم دسمبر کو اگلی سماعت پر مکمل تفصیلات فراہم کریں توصیف فاروقی نے کہا کہ اگر مکمل تفصیلات فراہم نہ کی گئیں تو ذمہ داران کے خلاف کاروائی کریں گے۔
وائس چیئرمین نیپرا سیف اللہ چٹھہ نے کہا کہ جو رقم بجلی تقسیم کار کمپنی نے مانگی ہے، اس کی وضاحت کریں رقم کی وضاحت ضروری ہے کیونکہ یہ بوجھ عوام کو منتقل ہونا ہے۔ چیئرمین نیپرا نے سہ ماہی ایڈجسٹمنٹس کی مد میں بجلی کی قیمت میں اضافے کا معاملہ موخر کر دیا۔