میڈیا کو دھمکانے والو کو اپنا انجام یاد رکھنا چاہیے : بلاول بھٹو
کراچی :میڈیا کو دھمکانے والوں کو تاریخ یاد رکھنا چاہیے،باغی ٹی وی کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سوشل میڈیا پر نامور صحافیوں کو گالیاں دینے اور توہین آمیز الفاظ کے ذریعے شانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں کو گالیاں دینے کے ٹرینڈز حکومت کے ناقدین کو خاموش کرانے کے لئے ایک اور حملہ ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ صحافیوں کو گالیاں دے کر یہ پیغام دیا جا رہا ہے کہ یا تو وہ خاموش رہیں یا خمیازہ بھگتنے کے لئے تیار رہیں۔ حکومت اور تحریک انصاف مخالف آوازوں کا مذاق اڑانے کی بجائے کرونا کے خاتمے پر توجہ دے۔ اگر وہ اتنی محنت کرونا پر بیداری کے لئے کی جائے تو وقت اور وسائل کا درست استعمال ہوگا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ان غیرمعمولی حالات میں ملک کو اتحاد کی ضرورت ہے۔ کرونا وائرس کے بدترین چیلنج سے نمٹنے کے لئے ہمیں یکجا ہو نے کی ضرورت ہے۔ ہم اس نازک موڑ پر سیاسی الزام تراشی کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوری نظام میں میڈیا اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انسانی تاریخ کے اس بدترین بحران میں میڈیا نے دنیا بھر میں حکومتوں کو ان کے اقدامات پر جوابدہ ٹھہرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو سمجھتے ہیں کہ دھونس سے میڈیا کو دبایا جا سکتا ہے انہیں تاریخ یاد رکھنی چاہیے۔ وہ یہ بھی یاد رکھیں کہ پاکستان کے صحافیوں کی ناانصافی اور ظلم کے خلاف جدوجہد کی ایک طویل تاریخ ہے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی نے اپنے ٹیوٹر پیغام میں ہیومن رائٹس واچ کی طرف سے وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتوں کو سندھ کی طرز کی پالیسیاں اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انسانی حقوق کے عالمی ادارے نے سندھ میں وباءکے دنوں میں ورکرز کے حقوق کے تحفظ کی پالیسیوں کو دوسروں کے لئے قابل تقلید قرار دیا ہے۔
ٹیوٹر پیغام میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ سندھ حکومت نے وباءکے دنوں میں ملازمین کو نوکری سے نہ نکالنے کا حکمنامہ جاری کیا ہے جس کو ہیومن رائٹس واچ نے سراہا ہے۔ ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ایک شکائتی سیل قائم کیا ہے کہ تنخواہ نہ ملنے یا نوکری سے نکالے جانے والے اپنی شکایات درج کر سکتے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ نے مشورہ دیا ہے کہ پاکستان کی وفاقی اور دیگر صوبائی حکومتیں سندھ حکومت کے اقدامات کی پیروی کریں۔