بلاول نے استعفوں کو ایٹم بم کیوں کہہ دیا

0
43

بلاول نے استعفوں کو ایٹم بم کیوں کہہ دیا

باغی ٹی وی :چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ استعفے ہمارا ایٹم بم ہے ، استعمال کب کرنا ہے ،مل کر طے کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے آج قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی ہے جس میں سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اکتیس دسمبر کو ارکان اسمبلی استعفے جمع کرائیں گے.انہوں نے کہا کہ ملک کو کرائسز سے نکالنا ہے تو وزیراعظم کو گھر جانا ہو گا ، موجودہ صورتحال میں ڈائیلاگ نہیں ہوسکتے ، مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے سے ملک نہیں چلتے۔

ان کا کہنا تھا کہ میاں شہباز شریف نے پہلے دن سے ہی حکومت کو مذاکرات کی دعوت دی لیکن انھیں جیل میں ڈال دیا گیا۔ قائد حزب اختلاف کو جیل میں رکھنا جمہوریت کیخلاف ہے۔ مخالفین کو جیلوں میں ڈال کر ملک نہیں چلتے۔ جلسے سے پہلے کہا تھا شہباز شریف سے بھی تعزیت کرنے جاؤں گا۔ یہ حکومت اتنی گری ہوئی ہے جس نے شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر بھی سیاست کی۔

بلاول نے کہا کہ جب وزیراعظم اور سپیکر کٹھ پتلی ہوں تو پھر کہاں ڈائیلاگ ہوں گے۔ سپیکر قومی اسمبلی تو اپوزیشن ارکان کو بات نہیں کرنے نہیں دیتے۔ چینی، آٹا، پٹرول اور گیس بحران پر پارلیمنٹ میں بحث نہیں ہوتی۔

بلاول بھٹو نے ایک بار پھر اپنا اعلان دہراتے ہوئے کہا کہ نااہل حکمرانوں کے لیے 31 جنوری تک ڈیڈ لائن ہے۔ وزیراعظم مستعفی ہو جائیں، حکومت میں نظام چلانے کی اہلیت نہیں، ہم نے ملک کو کرائسز سے نکالنا ہے۔ حکومت ضد اور ذاتی انا کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے بڑا دعویٰ کیا کہ پی ڈی ایم میں کوئی دراڑ نہیں پڑ سکتی، ہم ایسی کسی کوشش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم کو مجبور ہو کر اپنی کرسی کو چھوڑنا پڑے گی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج ہماری گروتھ افغانستان سے بھی پیچھے ہے۔ کیا ہماری قسمت میں یہی لکھا ہے کہ غریب ہی رہنا ہے۔ ملک میں قیادت کا فقدان ہے۔ نااہل وزیراعظم نے ہر معاملے پر ملک کو نقصان پہنچایا ہے۔ وزیراعظم اپنی کرسی بچانے کے لیے اداروں کو متنازعہ بنا رہے ہیں

Leave a reply