بلاول نے دی حکومت میں شمولیت کی پیشکش ، ایم کیو ایم نے غور شروع کردیا

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے سندھ میں پاکستان پیپلزپارٹی سے سیاسی ہاتھ ملانے اور صوبائی حکومت میں شامل ہونے کے لیے متعدد تجاویز پر غور و خوص شروع کردیا ہے۔

اجلاس میں اس بات پر تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے کہ اگر پی پی پی کے ساتھ سندھ کی حکومت میں شراکت داری کی جائے تو اس کے سیاسی و سماجی اثرات کیا ہوں گے؟ عوام الناس کا ردعمل کیا ہوگا؟ اوریہ کہ پی پی کے ساتھ کن شرائط پر سیاسی اتحاد کیا جائے؟

ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پی پی پی کے ساتھ صوبائی حکومت میں شراکت داری کے لیے شرائط عائد کرسکتی ہے کہ صوبائی حکومت قانون سازی کے ذریعے موجودہ بلدیاتی نظام میں تبدیلی لائے اور میئر کراچی سے واپس لیے گئے تمام اختیارات و محکمے واپس کیے جائیں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا ملک کی معاشی صورتحال بہت خطرناک ہے، سخت سردی میں لوگوں کو بے دخل کرنا ظلم ہے، وفاق کی گیس پالیسی کی مذمت کرتے ہیں، وفاق اس گیس پالیسی سے مستحکم نہیں ہوگا، ملک کے عوام مسائل میں گھرے ہیں، گیس معاملے پر بیان بازی کرنے والے وزرا استعفیٰ دیں۔

اس سے قبل بلاول بھٹوزرداری نے کراچی کے 4 منصوبوں کا افتتاح کیا جو ایک ارب 74 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیے گئے۔ کورنگی ڈھائی نمبر پر 33 کروڑ روپے لاگت سے پل تعمیر کیا گیا، کورنگی 5 نمبر پر 33 کروڑ 40 لاکھ کی لاگت سے ایک پل بنایا گیا۔ اسی طرح حیدر علی انڈر پاس کی تعمیر پر 66 کروڑ روپے خرچ کئے گئے جبکہ کینٹ سٹیشن کے اطراف سڑکوں کی تعمیرات پر 42 کروڑ خرچ ہوئے۔

Shares: