بلاول کے لاڑکانہ میں پولیس سٹیشن بھی پانی میں ڈوب گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بلاول کے شہر لاڑکانہ اور گردونواح میں تین روز تک جاری رہنے والی بارش کے بعد انسانی جانوں کے ضیاع کا سلسلہ تاحال جاری ہے، لاڑکانہ میں نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے لاڑکانہ کا تھانہ بھی پانی میں ڈوب گیا
تھانے جانے والے افراد کا راستہ بند ہو گیا ،پولیس بھی تھانے میں محصور ہو کر رہ گئی ہے، لاڑکانہ میں بارش کے بعد نکاسی آب کا انتظام نہ ہونے کی وجہ سے پانی شہریوں کے گھروں میں داخل ہو چکا ہے، سندھ سرکار سب اچھا کے ٹویٹر پر اعلانات کر رہی ہے لیکن بھٹو کے شہر پیپلز پارٹی کے گڑھ لاڑکانہ میں مشکلات میں گھرے شہریوں کی ابھی تک کوئی مدد نہیں کی گئی
دوسری جانب لاڑکانہ میں ایک ہی روز میں دو مزدور اور ایک بچہ بجلی کی تاروں سے کرنٹ لگنے کے باعث جاں بحق ہوگئے لاڑکانہ شہر کے سول لائن تھانے کے قریب سبحان اللہ چوک کے علاقے میں نئے تعمیر ہونے والے مکان کے تعمیراتی کام کے دوران شہر کے نظر محلے کے رہائشی دو چچا زاد بھائی مزدور 17 سالہ علی رضا اور 22 سالہ نادر ڈیتھو بجلی کی 11 ہزار والٹ کی تاروں سے کرنٹ لگنے کے باعث موقع پر دم توڑ گئے، چانڈکا اسپتال میں تصدیق کے بعد لاشیں ورثا کے حوالے کردی گئیں۔
اس موقع پر موجود متوفین کے رشتیدار علی ڈنو ڈیتھو نے بتایا کہ حادثہ تب پیش آیا جب کیلوں سے بھری گیلی لکڑی اٹھاتے ہوئے بجلی کی تار سے ٹکرا گئی، پہلے ایک نوجوان کرنٹ کی زد میں آیا، دوسرا بچاتے ہوئے جان گنوا بیٹھا۔ دوسری جانب لاشیں گھر پہنچا دی گئیں، جہاں واقع کے باعث علاقے میں فضا سوگوار ہوگئی۔
لاڑکانی کے حیدری محلے میں گھر کے اندر بجلی کی تاروں سے کرنٹ لگنے کے باعث 3 سالہ بچہ ریاض ہالیپوتہ بے ہوش ہوگیا، جسے ورثا نے بے ہوشی کی حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا، جہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کرتے ہوئے لاش ورثاء کے حوالے کردی۔
لاڑکانہ میں بارش کی وجہ سے تاریخی قبرستان قلعہ شاہ بہاور بھی زیر آب آ گیا ہے،لاڑکانہ کی دیگر اہم شاہراہیں بھی زیر آب آ چکی ہیں،تین سے چار فٹ پانی جمع ہے،لیکن کوئی شہریوں کی مدد کو نہیں آیا، بارش کے بعد بجلی بھی معطل ہو چکی ہے، لاڑکانہ سیلاب کی شکل اختیار ہو چکا ہے،لوگ گھروں تک محصور ہو چکے ہیں
بھٹو کا لاڑکانہ بھی ڈوب گیا،مریض کو ریڑھی پر ہسپتال منتقل کرنا لاڑکانہ کے پیرس ہونے کی گواہی