’بنت مکہ‘ ویڈیو بنانے والی امریکی نژاد ریپر کی گرفتاری کا حکم

0
165

مسلمانوں کے لیے مقدس شہر کی حثیت رکھنے والے شہر مکہ کی انتظامیہ نے ایک متنازع ویڈیو بنانے والی باحجاب ریپر کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا

خلیجی اخبار گلف نیوز کے مطابق مکہ کے گورنر شہزادہ خالد بن فیصل نے چند روز قبل سامنے آنے والی ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد باحجاب افریقی نژاد ریپر و گلوکارہ اصایلی کو گرفتار کرنے کا حکم دے دیا

افریقی نژاد لڑکی نے چند روز قبل ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں وہ حجاب میں مکہ مکرمہ کے ہوٹلوں اور چائے خانوں میں گلوکاری کرتی دکھائی دیں اصایلی کی جانب سے جاری کیا گیا بنت مکہ یعنی مکہ کی لڑکی ویڈیو میں لڑکیاں اور لڑکے ناچتے نظر آ رہے ہیں اس گانے کو جہاں کئی لوگوں نے پسند کیا تھا وہیں اس گانے پر شدید تنقید بھی کی گئی تھی

گانے میں کہا گیا میں مکہ مکرمہ کی ایک اچھی نسل والی لڑکی ہوں جو سخت محنت اور مشکل وقت میں بھی پیچھے نہیں ہٹتی اس شہر کے لوگ دوسرے شہر کی لڑکیوں کی عزت کرتے ہیں

یوٹیوب پر جاری ہونے کے بعد ویڈیو عرب سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوگئی تھی اور لوگوں نے مقدس شہر مکہ کی لڑکیوں کو یوں ڈانس کرتے ہوئے دکھانے پر برہمی کا اظہار کیا تھا سوشل میڈیا پر تنقید کے بعد مذکورہ گانے کو یوٹیوب سے ہٹادیا گیا تاہم گانے کی ویڈیو اب بھی دیگر یوٹیوب چینلز اور سوشل میڈیا ایپس پر موجود ہے

انتظامیہ نے ویڈیو پر سخت ناراضگی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سعودی خواتین کی نمائندہ نہیں ہے اور اسلام کے مقدس ترین مقام مکہ مکرمہ کی مقدس حیثیت کو مجروح کرتی ہے انہوں نے ہیش ٹیگ کا استعمال کرتے ہوئے تم مکہ کی لڑکی نہیں ہو کے عنوان سے ایک ٹریڈنگ عربی ہیش ٹیگ بھی ترتیب دیا ہے

اس کے جواب میں مکہ کے حکام نے بتایا کہ شہر کے گورنر شہزادہ خالد الفیصل نے ویڈیو تیار کرنے میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا ہے شہر کے حکام نے ایک بیان میں کہا اس ویڈیو سے مکہ مکرمہ کے لوگوں کے رسم و رواج اور روایات کو مجروح کیا گیا ہے اور ان کی عمدہ شناخت اور روایات کے منافی ہے

کچھ اطلاعات میں کہا گیا ہے کہ ریپر سعودی خاتون نہیں ہے بلکہ مکہ مکرمہ کی رہائشی ہے دوسرے آن لائن ےنقید نگاروں کا کہنا تھا کہ وہ افریقی نژاد سعودی شہری ہیں یہ ایسی رائے ہے جس نے انہیں دوسروں سے الگ کر دیا ہے جنھوں نے ان پر نسل پرستی کا الزام عائد کیا

واضح رہے کہ حالیہ برسوں میں ، سعودی عرب نے خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے متعدد اقدامات اٹھائے ہیں ، جن میں ملک میں سماجی تبدیلیوں کے حصے کے طور پر ، خواتین کے ڈرائیونگ پر دہائیوں پرانی پابندی ختم کرنا بھی شامل ہے

میانمار کے مذہبی مقام پر غیر اخلاقی ویڈیو بنانے پر عوام سراپا احتجاج

Leave a reply