ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ، چند ماہ میں 93 واقعات ہوئے

لاہور:ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تسلسل سے اضافہ، چند ماہ میں 93 پرندے ٹکرائے ،اطلاعات کے مطابق پاکستانی ایئرپورٹس پر طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں تسلسل سے اضافہ ہونے لگا ہے

باغی ٹی وی کے مطابق ایئرپورٹس پرسات ماہ کے دوران طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے،یہ بھی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ اس دوران پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے طیاروں کو سب سے زیادہ نقصان ہوا

معتبرذرائع کے مطابق ان واقعات کے اسباب جاننےکے دوران کے بارے میں یہ حقائق سامنے آئے ہیں کہ ملک بھر کے مختلف ایئرپورٹس کے اطراف صفائی ستھرائی کے ناقص انتظامات کے باعث گندگی پر منڈلانے والے پرندے جہازوں سے ٹکرانے کی وجہ بنے۔

 

ذرائع کےمطابق پریشانی والی بات یہ ہےکہ پاکستان کے دوبڑے ایئرپورٹس کراچی اور لاہور ایئرپورٹ پر پرندے ٹکرانے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے،

 

سات ماہ کے دوران پی آئی اے کے 22سے زائد طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات رپورٹ ہوئے۔جنوری2020 سے جون میں طیارے سے پرندے ٹکرانے کے 12واقعات رپورٹ ہوئے ،

باغی ٹی وی ذرائع کے مطابق جولائی میں 19دنوں کے دوران جہازوں سے پر ندے ٹکرانے کے دس واقعات رپورٹ ہوئے ۔

 

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پرندے ٹکرانے کی وجہ سے پی آئی اے کے ایک سال میں مجموعی طور پر 18طیارے بری طرح متاثر ہوئے، متاثر ہونیوالے طیاروں میں بوئنگ777اور ایئربس320شامل ہیں،

 

دوسری طرف رپورٹس میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ پی آئی اے کو طیارے سے پرندے ٹکرانے کے واقعات میں اضافی اخراجات برداشت کرنا پڑے۔

حکام کا کہنا ہےکہ اس دوران طیاروں سے پرندے ٹکرانے کے واقعات سے پروازوں کا شیڈول بھی بری طرح متاثر ہوا،

یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اس قدرزیادہ حادثات کے باوجود سی اے اے نے ملک کے کسی بھی ایئرپورٹ پر پرندوں کو بھگانے کیلئے جدید آلات نصب نہیں کئے،

باغی ٹی وی کے مطابق پی آئی اے نے پرندے ٹکرانے کے واقعات پر سی اے اے کو اپنی تشویش سے آگاہ کیا تھا۔

Comments are closed.