مستونگ میں عید میلادالنبی جلوس میں دھماکہ، پاکستان میں بد امنی پھیلانے کی ایک اورگھناونی سازش
دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ آج مستونگ میں مسجد خالد کے قریب عید میلاد کے جلوس پر خود کُش دھماکہ اسلام اورملک دشمن عناصرکی طرف سے حملہ ہے،عید میلاد النبی کے مقدس موقع پر معصوم اور نہتے مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے نہ تو مسلمان ہو سکتے ہیں اور نا پاکستانی، ہمارا ازلی دشمن جو ہر وقت پاکستان کو نقصان پہنچانے کے درپے رہتا ہے ایسے دہشت گردی کے واقعات کروا کرہماری اور دنیا کی توجہ اپنے اندرونی اور بیرونی مسائل سے ہٹانا چاہتا ہے، حال میں ہی کینیڈا میں سکھوں کو قتل کرنے میں انڈین گورنمٹ اور را براہِراست ملوث پائے گئے ہیں جسکی وجہ سے وہ دنیا میں ایک دہشت گرد سٹیٹ کہلائے جا رہے ہیں اور انتہائی پریشر میں ہیں ، اِس بات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا کے ٹی ٹی پی، داعش وغیرہ کو ڈالرز دے کر پاکستان میں بد امنی پھیلائی جائے جیسا کے پہلے بھی انڈیا متعدد بار ایسے گھٹیا حربے استعمال کر چکا ہے، بلوچستان کے اندردہشت گردی کروانے کے نہ قابل تردید ثبوت پاکستان پہلے بھی دنیا کو دیکھا چکا ہے کلبوشن یادیو رنگے ہاتھوں بلوچستان میں دہشت گردی کرتے ہوئے پکڑا جا چکا ہے، ہمیں یاد رکھنا چاہیے۔ ٹی ٹی پی، داعش اور بلوچ دہشت گرد دشمن کے آلا کار ہیں اور افغانستان سے آپریٹ کرتے ہیں اور ڈالرز کے لئے کسی بھی طرح کا مذموم کام جو انکا مقصد بھی سپورٹ کرتا ہے کرنے کہ لئے کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے ،اس بات میں ہمیں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کے یہ اسلام اور پاکستان دشمن کارروائیوں کے پیچھے ہمارا ازلی دشمن بِلا یا بل واسطہ بروئے کار ہے،
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے مستونگ میں دھماکہ ہوا ہے،دھماکا بازار میں ہوا، لوگ جلوس کے لیے جمع ہو رہے تھے، اس دوران دھماکا ہو گیا ,دھماکہ مدینہ مسجد کے قریب ہوا،دھماکے کے نتیجے میں 52 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 50 سے زائد زخمی ہیں،کئی پولیس اہلکار بھی زخمیوں میں شامل ہیں,