اب بیان بازی نہیں چلے گی۔۔۔تحریر خنیس الرحمان

0
63

آج بائیس دن بیت گئے میری وادی سنسان ہے۔۔کرفیو ہے سب کچھ بند ہے ناجانے وادی کے بچوں نے ان بائیس دنوں میں دودھ بھی پیا ہوگا یا نہیں۔۔وادی کی بہنوں نے کچھ کھایا بھی ہوگا کہ نہیں،وادی کی ماؤں نے اپنے بیٹوں کے منہ میں ذائقے دارکھانے کے نوالے بھی ڈالے ہونگے کہ نہیں۔۔ناجانے کیسے دن ان کے بیت رہے ہونگے نا ان کو عالَم کی خبر نا عالَم کو ان کی خبر۔۔ظالم مودی نے وادی کے باسیوں کو جیتے جی مار دیا ہے۔۔مجھے تو وہ زندہ لاش کی مانندمحسوس ہوتے ہیں۔۔ہاں ہاں مودی صاحب تو میری وادی کی سانسیں بند کرنے کے بعد اب اسلامی برادری ہی سے اس کی داد وصول کررہے ہیں۔۔متحدہ عرب امارات نے بھی نا سوچا جس ظالم مودی نے میرے کلمہ گو بھائیوں کو جیتے جی مار دیا ان کو مفلوج کردیا اور میں اس کو صلہ اس صورت میں دوں کے اس کے گلے میں ہار ڈلے۔۔
اب آتا ہوں سفیر کشمیر پاکستان کی طرف جس کے بانی نے کہا تھا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے جس کے سابق آرمی چیف نے کہا تھا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان ایک ناقابل تسخیر ریاست ہے آج وہ صرف وادی کے لیے یہی کررہی ہے کہ ایک یا دو دن ان کے نام کردیے،مظفر آباد سمیت پاکستان کے ہر شہر میں جلسے کردیے۔۔آپ کیا سمجھتے ہیں جلسوں سے کشمیر پاکستان کو مل جائے گا،فردوس عاشق اعوان،مریم نواز،شیخ رشید،سرور خان،عثمان بزدار کے ایک بیان سے کشمیرآپ کے قدموں میں رکھ دیا جائے گا ہاں مجھے خوشی یہ ضرور ہے کہ پچھلی حکومتوں کی نسبت موجودہ حکومت نے کشمیر کا نام لینا گوارا کیا لیکن نام لینے سے کیا بنے گا ہم کب تک کشمیریوں کو کہتے رہیں گے ہم ہر حد تک کشمیریوں کے لیے جائیں گے جب کرفیو کے دوران کشمیری بیٹیوں کو نوچ نوچ کر آر ایس ایس کے غنڈے جان سے مار دیں گے،جب وادی کا بچہ بچہ آر ایس ایس کے نیزے پر چڑھے گا جب کشمیر کی سڑکیں خون سے لت پت ہوں گی،جب کشمیرکی جھیل اور دریا خون سے رنگیں ہونگے۔۔
وزیراعظم عمران خان نے آج قوم سے خطاب کیا وہی پرانی بیان بازی جو پانچ اگست سے اب تک چل رہی ہے۔۔خان صاحب بیان بازی کا وقت نہیں کشمیریوں کے لئے کچھ کیجئے وہ آپ سے بڑی امیدیں آس لگا کر بیٹھے ہیں۔۔آپ ان کے محسن بنیں۔۔آپ کس منہ سے اپنے آپ کو سفیر کہتے ہیں کشمیر کا ان کشمیریوں کا دشمن مودی دبئی ایوارڈ وصول کرنے کے لئے جب جاتا ہے تو آپ کے ملک کی فضائی حدوداستعمال کرتا ہے آپ نے تو قوم سے کہا تھا ہم نے فضائی حدود بند کردی۔۔آپ اقوام متحدہ سے اور دنیا کے منصفوں سے یہ کہہ رہیں کہ ہم ان کو بتائیں گے بھارتی حکومت خوفناک نظریے پر چل رہی ہے آپ کے وزیر خارجہ صاحب کہہ رہے ہیں کہ ہم ان کو بتائیں گے کہ کشمیر میں کیا ہورہا ہے جناب وہ تو کہتے تھے ہمارے پاس ایسے سیٹلائیٹس ہیں جو ہمیں ہرپل کی خبر دیتے ہیں۔۔کوئی پتہ بھی گرتا ہے تو ہمارے سیٹلائیٹ بتاتے ہیں آپ ان کو بتائیں گے کشمیر میں کیا ہورہا ہے بھارت کیا ہے۔۔۔
وزیر اعظم صاحب قوم آپ سے کبھی مایوس نہیں ہوگی اٹھیں اور صلاح الدین ایوبی کے روحانی بیٹے بنیں ہمت کریں یہ غیر مسلم کبھی آپ کے ساتھ ثالثی نہیں کریں گے اگر کی بھی تو ساتھ وہ آپ کا نہیں بلکہ غیر مسلم ہی کا دیں گے کیونکہ اس کے بارے آج سے چودہ سو سال پہلے رب کریم نے کہہ دیا تھا الکفر ملۃ واحدۃ کہ کافر ایک ملت ہیں یہ کبھی تمہارا ساتھ نہیں دیں گے۔۔قوم آپ سے امیدیں لگا کر بیٹھی ہے اس ملک کی افواج غزوۃ ہند کی منتظر ہے آپ انہیں اجازت دیں اوروہ بندوق سے کشمیر کا فیصلہ کریں کیونکہ اب باتوں سے فیصلوں کا وقت ختم ہوچکا ہے اورکشمیر کی آزادی کا واحد حل ہی یہ ہے دیکھ لیجئے آپ بھی سمجھ گئے کہ بھارت مذاکرات سے لائن پر آنے والا نہیں اس سے اب آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرنے کا وقت ہے..

Tagsblog

Leave a reply