کالعدم تنظیم بلوچستان نیشنلسٹ آرمی (بی این اے) کے بانی گلزار امام شمبے نے قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست ماں ہے مجھے اصلاح کا موقع دے گی-

باغی ٹی وی : وزیر داخلہ ضیا لانگو اور سینٹر آغا عمر کے ہمراہ بی این اے کے سابق کمانڈر گلزار امام عرف شمبے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ افراد کے قتل پرقوم اورنوجوانوں سے معافی کا طلبگارہوں بلوچستان کےحالات کی خرابی میں بے روزگاری اور وسائل کی منصفافہ تقسیم کا نہ ہونا ہے، لیکن مسلح تحریکوں کا سب سے زیادہ نقصان بلوچوں کا اپنا ہو رہا ہے۔

جلیل شرقپوری نے بھی پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کر دیا

گلزار امام شمبے نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل گرفتار ہوا تو مزاحمتی تحریک کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور ماضی کا تجزیہ کیا، اس دوران ریاست اور بلوچستان کے جیو پولیٹیکل اہمیت کو سمجھے بغیر جنگ لڑنے کی غلطی کا ادراک ہوا دوران حراست سمجھا کہ مسلح جدوجہد مسائل کا حل نہیں نے جس راستے کا انتخاب کیا وہ غلط تھا کیوں کہ مسلح جدوجہد سے بلوچستان کے مسائل مزید گمبھیر ہوتے گئے، کچھ طاقتیں بلوچ قوتوں صرف ایک پریشر گروپ کے طور پر استعمال کرنا چاہتی ہیں جس سے نقصان صرف بلوچ قوم کا ہورہا ہے جس کی وجہ سے بلوچستان پستی کا شکار ہوگیا ہے۔

انہوں نے مسلح جدوجہد میں شامل بلوچ باشندوں سے اپیل کی کہ وہ واپسی کا راستہ اختیار کریں تاکہ مل کر بلوچستان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں، یہاں سرمایہ اور ترقی نہ ہونے کے برابر ہے، بلوچ طلبا سے بھی اپیل ہے کہ وہ لڑائی میں وقت ضائع کرنے کے بجائے صوبے کی ترقی کے لیے کام کریں.

صحافی نے سوال کیا کہ بی این اے کو اتنے عرصے میں کروڑوں روپے کی مالی سپورٹ کہاں سے ملی؟ اس پر گلزار امام نے کہا کہ ہر ملک کےاپنے مفادات ہوتے ہیں بلوچستان کی جغرافیائی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا اوراس پر دنیا کی نظریں ہیں، بلوچوں کو ضرور کہیں نہ کہیں سے سپورٹ مل رہی ہوگی۔

ظل شاہ قتل کیس : پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانت خارج

گلزار امام نے قوم سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ 15 سالہ تحریک میں جن بے گناہ لوگوں کا خون بہا ان کے پیاروں سے معافی مانگتا ہوں، ریاست ماں ہے مجھے اصلاح کا موقع دے گی، اگر موقع ملا تو نوجوانوں سے رابطے کر کے قومی دھارےم یں لاؤں گا۔

اس موقع پر وزیرداخلہ بلوچستان ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے کہتا ہوں بات چیت بہتر حل ہے، جن کو حقوق نہیں ملتے ہم ان کے ساتھ ہیں، پاکستان کے قانون کے تحت لوگوں کوروزگارملناچاہئے اگر کوئی ریاست اور اداروں سے کھیلے گا تو کوئی رحم کا کوئی آپشن نہیں ہے، اگر کوئی بات چیت کرنا چاہتا ہے تو ہم دو قدم آگے آجائیں گے، مسائل بات چیت سے ہی حل کئے جاسکتے ہیں۔

شیریں مزاری کا بھی پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ

واضح رہے کہ گلزار امام عرف شمبے 1978 کو پنجگور میں پروم کے مقام پر پیدا ہوا، 2009 تک ٹھیکیدار اور نیوز رپورٹر کی ملازمتیں کیں، گلزار امام 2018 تک کالعدم بلوچ ری پبلیکن آرمی میں براہمداغ بگٹی کا نائب رہا گلزار امام عرف شمبے نے نومبر 2018 میں بلوچ راجی آجوئی سنگر نامی تنظیم کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا، اور یہ کالعدم بلوچستان نیشنل آرمی کا بانی ہے، یہ تنظیم بی آراے، یو بی اے نامی تنظیموں کو ملا کر بنائی گئی۔

گلزارامام دہشت گردی کی درجنوں وارداتوں سمیت پنجگور اور نوشکی حملوں میں ملوث تھا، اس کے بھارت اور افغانستان سے رابطے تھے، اس نے دسمبر 2017 میں گل نوید کے نام سے افغان پاسپورٹ پر بھارت کا دورہ بھی کیا تھا، اور 11 جنوری 2022 کو بلوچ نیشنلسٹ آرمی کا سربراہ منتخب ہوا۔ گلزار امام شمبے کو 7 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا۔

ایشیا کپ:بھارت کی ہائبرڈ ماڈل کو تسلیم کرنے کی مشروط رضامندی

Shares: