بالی وڈ فلم انڈسٹری کا دور حاضر میں کیا کردار ہے؟ بقلم:منہال زاہد سخی

0
125

بھارتی بالی وڈ اور پاکستان
منہال زاہد سخی

آپ کے 5 یاں 6 منٹ ضرور لگیں گے مگر بے فائدہ نہیں جائیں گے ضرور پڑھیں اور جہاں تک ہو سکے شیئر کریں ۔

کل جب جاگنے کے بعد موبائل اٹھایا اور واٹساپ سٹیٹس دیکھے تو چونک سا گیا اور سوچ میں پڑ گیا ایسا کیوں ۔ بظاہر یہ کوئی چھوٹی بات ہوگی ۔ مگر اس بات سے مجھے سخت دھچکا لگا ۔ میرے دوست احباب نے RIP سشنات سنگھ راجپوت کے سٹیٹس لگائے ہوئے تھے ۔ جب اگلے سٹیٹس دیکھے تو پتا چلا اس نے خودکشی کی ہے ۔ اور آگے کیا اس کی ناچ گانوں کی ویڈیوز بھی لگائی ہوئی تھی ۔

اور ابھی چند دن گزرے ہیں لوگ RIP عرفان خان اور رشی کپور کے سٹیٹس لگارہے تھے ۔ اور حالیہ RIP سشنات سنگھ راجپوت کے سٹیٹس اور پوسٹس لگارہے تھے۔

یہ لوگ کون ہیں ؟ یہ لوگ بالی وڈ انڈسٹری کے اداکار ہیں ۔ بالی ووڈ بھارت کی فلم انڈسٹری ہے ۔ جس انڈسٹری کو چلانے والے نامور اداکاروں میں مسلمان اداکار سر فہرست ہیں ۔ سلمان خان شاہ رخ خان عامر خان سیف علی خان اور نواز الدین صدیقی وغیرہ وغیرہ ہیں ۔ جن کو بالی ووڈ کی ریڑھ کی ہڈی کہہ سکتے ہیں ۔ یہ ہے ان کی اہمیت ۔

لوگ کیوں اتنے بے عقل ہوگئے ہیں جہالت میں ڈوبے ہیں ۔ ان کو سپورٹ کررہے ہیں ۔ اور ان کو سپورٹ کرنے والوں میں پاکستانی عوام آگے آگے ہیں ۔ اور اس طرح سپورٹ کررہے ہیں کہ ان کی پھپھی کا بیٹا مرگیا ہو ۔

بالی وڈ فلم انڈسٹری کا دور حاضر میں کیا کردار ہے ۔ پاکستان اور بھارت کی دشمنی پوری دنیا کے سامنے عیاں ہے ۔ جس دن سے یہ دونوں ملک بنے ہیں پاکستان اور بھارت دونوں کے مابین شروع دن سے کشیدگی ہے 3 بڑی جنگیں ہو چکی ہیں ۔ اور بھارت نے پاکستان کی شہہ رگ کشمیر پر قبضہ کیا ہوا ہے ۔ الحمداللہ پاکستان ہمیشہ بھارت سے آگے رہا اور بھارت کو ہر محاز پر شکست سے دوچار کیا ہے ۔

بالی وڈ فلم انڈسٹری کا بھارت کی آرمی کا بجٹ اور ملک کی معیشت میں کلیدی کردار ہے ۔ وہ موویز بناتے ہیں طرح طرح کے رسم و رواج کی وہ ڈرامے بناتے ہیں طرح طرح کے اور ان کو پاکستان میں بڑی تعداد میں دیکھا جاتا ہے انڈین چینلز SONY اور STAR PLUS وغیرہ پر بھارت کی موویز اور ڈرامے چلتے ۔ اور پاکستانی عوام کے دماغوں پر اثر انداز ہونا شروع ہوگئے ۔ اور پھر پاکستانی عوام اگلی قسط کے انتظار میں پورا ہفتہ گزار دیتی ۔ پھر پاکستانی عوام کی DP انڈین اداکاروں کا عکس پیش کرنے لگی ۔ اور آگے پاکستانیوں صبح سب سے پہلے اٹھ کر جو 30 سیکنڈ کا سٹیٹس لگانا وہ T_series کا کوئی Song ہی ہوتا تھا ۔ اور آہستہ آہستہ نوبت یہاں تک آ پہنچی کہ مرتے انڈین اداکار اور سوگ یہ مناتے ۔ چاہے مرنے والا کوئی کافر اداکار ہی کیوں نہ ہو ۔ حال کی تو بات ہی RIP سشنات سنگھ کے سٹیٹس نہیں لگے کیا پوسٹس نہیں ہوئی کیا ۔ پھر ان کے ذہنوں پر اتنا اثر ہوگیا ۔کہ انھیں مسلمان تاریخ کے نامور کردار صلاح الدین ایوبی ٹیپو سلطان اور ارطغرل غازی اور خالد بن ولید یاد ہی نہیں رہے اور انھیں گر یاد رہے تو Hero بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان یاد رہے اگر انھیں یاد رہے تو سشنات سنگھ راجپوت یاد رہے انھوں نے تاریخ کو پس پشت ڈال دیا ۔ پھر ان پر اتنا اثر ہوا کہ Hair saloon کے بالوں کے سٹائل میں بھی بھارتی اداکاروں کی تصاویر لگی نظر آتی ۔ اور انھی کے جیسے بال کٹوائے جاتے ۔ پھر ڈریسنگ میں بھی ایسا ہی ہوا پھٹی پینٹس کے برینڈ آئے اور انھوں نے فیشن کے طور پر پہنی ۔ پھر آگے کیا ہوا ان کے ذہن میں مجاہد اور دہشت گرد برابر ہوگئے ۔ اللہ کے دین کی خاطر لڑنے والے کو بھی دہشت گرد کہا جانے لگا ۔ اور فلم انڈسٹری بالی وڈ نے اس میں کردار ادا کرتے ہوئے BABY اور PHANTOM جیسی موویز بنائی ۔ جس میں مجاہدوں کو دہشت گرد دکھایا گیا ۔ پھر آگے کیا ہوا انھیں کشمیر کا خون نہیں نظر آیا اور انھوں نے کبھی کشمیر کے سٹیٹس نہیں لگائے ۔ اور پروپیگنڈا شروع کردیا کشمیر اب آزاد نہیں ہوگا ۔ یہ سب بالی وڈ کا کردار ہے ۔ انھیں مسلمانوں کا خون تو نظر نہیں آتا پر انھیں انڈین موویز میں ہیرو کو مار پڑنے پر بہت افسوس ہوا ۔ پھر آگے کیا ہوا جو مووی دیکھتے اور اس کے Dialogue تب تک دہراتے جب تک اگلی مووی نہ دیکھ لیتے ۔ اور پھر بالی وڈ کے ذریعے سے ان کے ذہنوں کو قابو کرلیا گیا ۔ اور انھیں قرآن مجید کی وہ آیت بھی یاد نہیں رہی۔ نبی کو اور ان لوگوں کو جو ایمان لائے ہیں زیبا نہیں کہ مشرکوں کے لیے مغفرت کی دعا کریں ، چاہے وہ ان کے رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوں ، جب کہ ان پر یہ بات کھل چکی ہے کہ وہ جہنّم کے مستحق ہیں (القرآن)۔ پھر انھیں قرآن نہیں گانے یاد ہونے لگے ۔ اور آگے کیا ہوا یہ لوگ ان کے مووی کلپس پر اداکاری اور اور ان کے گانوں پر ہونٹ ہلانے لگے جس کا ثبوت ٹک ٹاک ہے ۔ پھر یہ نام کے ہی مسلمان رہے اور نام کا پاکستان رہا پورے سال میں رمضان المبارک میں روزے رکھ کر اور عید منانے کو انھوں نے پورا اسلام سمجھ لیا اور 14 اگست منانے کو پاکستان سے محبت سمجھ لیا ۔ اس جگہ میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ان SM_Activists کو جو پاکستان کا دفاع بھر پور طریقے سے کررہے ہیں ۔

پاکستان کراچی میں MQM وزیرستان میں TTP بلوچستان میں BLA اور ANP وغیرہ کو فنڈنگ ہوئی اور آئے دن پاکستان میں دھماکے ہوئے ۔ بلوچستان کو پاکستان سے علیحدہ کرنے کی سازشیں رچائیں گئی ۔ پر ہر سازش پاک فوج نے ناکام بنادی ۔ بھارت کو یہ بات سمجھ آئی کہ پاک فوج کے ہوتے ہوئے کچھ نہیں ہوسکتا ۔ پھر پاک فوج کو عوام کی نظروں میں گندا کرنا شروع کردیا اور نت نئے پروپیگنڈے شروع ہوگئے پاک فوج دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ ہے پاک فوج ملک کا 80 ٪ بجٹ کھاتی ہے ۔ اور پاک فوج کے سابقہ جرنیلوں کے بارے میں ایوب خان نے یہ کردیا ضیاء الحق نے یہ کردیا پرویز مشرف نے یہ کردیا ۔ اور پھر پاکستانی جرنیل عوام کی نظروں میں گندے ہوگئے ۔ ان پروپیگنڈوں کو باقاعدہ فنڈنگ ہوتی کون کرتا بھارت کرتا تھا ۔

بالی وڈ فلم انڈسٹری میں بننے والی موویز سے اتنا کمایا جاتا ہے کہ آپ سوچ بھی نہیں سکتے بھارتی اداکار سلمان خان کی بجرنگی بھائی جان فلم نے صرف چائینہ سے 850 کڑوڑ کا بزنس کیا ہے ۔ اور بھارت ایک سال میں اتنی موویز بناتا ہے جس کی کوئی حد نہیں ۔ بھارت نے ہالی وڈ فلم انڈسٹری کو ایک سال میں زیادہ موویز بنانے میں بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔ اطلاع کے مطابق بھارت ایک سال میں 1500 سے زائد موویز بناتا ہے ۔

موویز کی کمائی کو پاکستان کے خلاف استعمال کرتا ہے ۔ موویز کی کمائی سے بھارت کی آرمی وسائل اور اسلحہ خریدتی ہے ۔ پھر کشمیر میں ظلم کرتی ہے ۔ LOC پر قانون کی خلاف ورزی کرتی ہے ۔ موویز کی کمائی سے دہشتگردوں کو فنڈنگ کرکے آرمی پبلک اور اس جیسے کئی سانحات کرواتی ہے ۔ اور پاکستان کو مٹانے کا ہر حربہ آزماتی ہے ۔ لیکن جسے اللّٰہ رکھے اسے کون چھکے ۔ یہ اسلام کا قلعہ ابھی تک قائم دائم ہے ۔ اور دنیا کے 206 ممالک میں سینہ تان کر کھڑا ہے اور سر اٹھا کر عزت سے دشمن کے دانت کھٹے کر رہا ہے ۔

اور تو اور یہ کمائی ہوتی کہاں سے ہے ۔ مزے کی بات بھارتی موویز کو سب سے زیادہ پاکستان میں ہی دیکھا جاتا ہے سینما حال کی ٹکٹ خریدی جاتی ہے اور موویز کو بڑے اشتیاق سے دیکھا جاتا ہے ۔ بھارت ایک تیر سے دو شکار کررہا ہے پر ناکام ہے پاک فوج اور محب وطن لوگوں کی بدولت ۔ پہلا شکار ہمارے ذہنوں پر حملے کررہا ہے اور جو کمائی ہوتی ہے اس کمائی کو دوسرے شکار کیلئے استعمال کرتا ہے جس کا اوپر ذکر کیا گیا ہے ۔

اس ملک نے بڑی اذیتیں جھیلیں ہیں اس ملک کے حکمران غدار ہوگئے یہ ملک 30 سال کے طویل دورانیے بڑی مشکلات سے گزرا ہے 15 سال PML N اور 15 سال PPP کے ہاتھوں میں رہا ہے اس 30 سالہ عرصے میں حکمرانوں نے بھارت سے گٹھ جوڑ کئے اور ملک کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی ۔

جب حکمران عیاش پرست اور شرابی بے دین چور اور غدار ہونگے تو عوام کیسے درست ہوگی اور اگر حکمران لیڈر محمد ص جیسے ابوبکر صدیق رض جیسے عمر فاروق جیسے اور صلاح الدین ایوبی جیسے ہونگے پھر عوام بھی درست سمت چلے گی رعایا بھی بہتری کی طرف گامزن ہوگی ۔ لیڈر اک مقصد کا آدھا حصہ ہوتا ہے اگر لیڈر کی سمت درست نہیں تو کسی کی سمت درست نہیں ۔

حکمرانوں نے بھارت سے گٹھ جوڑ کرلیا ۔ اور ان کی مشکلات آسان کردی ۔ عوام کے ذہنوں کو قابو کرلیا گیا ۔ اور انھیں اہداف کے نظر کیا گیا ۔ اور پھر ان کی سوجھ بوجھ چھین لی گئی کہ وہ اتنا بھی فرق نہ کرسکیں کہ اک حرام کی موت اور حلال کی موت میں فرق کیا پھر وہ اتنا بھی فرق نہ کرسکے مسلمان کے خون اور بھارتی کافر اداکار کی موت میں فرق کیا ہے ۔ کیسے پتا لگے گا جب ذہنوں کو جکڑا ہوا کیسے پتا لگے کا جب اپنی تاریخ یاد نہیں ۔ جب اپنا کلچر یاد نہیں اپنا رسم و رواج یاد نہیں تو پھر کیسے غلط اور صحیح کی تمیز کر سکیں گے ابھی تو یہ چھوٹے اداکار مرے ہیں رشی کپور عرفان خان اور سشنات سنگھ جس دن شاہ رخ خان اور سلمان خان اود عامر خان جیسے اسلام کے نام پر دھبے مریں گے اس دن تو قیامت برپا ہوگی ۔

تو براہ کرم دشمن کی چالاکیوں کو سمجھیں اور اپنے نفس کو اس کے مطابق مقابلے کیلئے تیار کریں ۔

Leave a reply