بالی وڈ کی اداکارہ تنوشری دتہ جنہوں نے 2018 میں بالی وڈ کی شمہور شخصیات کے ہاتھوں جنسی ہراسانی کا الزام لگایا تھا وہ ایک بار پھر اسی الزام کے ساتھ سامنے آئی ہیں ان کا کہنا ہے کہ جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھانے جانے کے بعد سے ان کو مسلسل ہراساں کیا جا رہا ہے اور بالی وڈ مافیا کے ساتھ ساتھ ممبئی کا سیاسی مافیا ان کو ہراساں کرہا ہے. انہوں نے یہ دعوی انسٹاگرام پر ایک پوسٹ لگا کر کیا ہے. کون کون انہیںہراساںکررہا ہے اسکی تفصیلات انہوں نے نہیں لکھیں کسی ایک کا بھی نام اس پوسٹ می درج نہیںہے.اداکارہ کہتی ہیںکہ 2018 میںمی ٹو مہم شروع کرنے کے بعد سے انہیں ہراساں
کیا جا رہا ہے .ہراساں کرنے کے لئے مختلف ہتھکنڈوں کو آزمایا جا رہا ہے،ان کا یہ بھی دعوی ہے کہ ایک نوکرانی کو ان کے پیچھے لگا کر اس کے زریعے پانی اور کھانے میں زہریلی دوا ملا کر دی گئی ساتھ ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایکبار ان کی گاڑی کی بریکیںفیل کر دی گئیں تاکہ زندہ نہ بچیں لیکن میں بچ گئی اور میرے دشمنوںکی امیدوں پر پانی پھر گیا. تنوشری دتہ کا کہنا ہے کہ مجھے ہر حد تک جا کر ہراساں کیا جا رہا ہے.انہوں نے یہ بھی لکھا کہ میرے دشمن کان کھول کر سن لیں کہ میںخود کشی نہیں کروں گی اور اپنے کیرئیر کو ایکبار پھر اونچائی پر لیکر جائوں گی.