نام کتاب : زکوٰۃ ،عشراور صدقۃ الفطر
فضائل ، احکام ومسائل
مئولف : حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم
ناشر : دارالسلام انٹرنیشنل ،نزد سیکرٹریٹ سٹاپ ، لوئر مال، لاہور
صفحات : 135
قیمت : 220روپے
برائے رابطہ : 042-37324034
شعبان اور رمضان المبارکی آمد آمد ہے ۔ ان مہینوں میں مسلمان اپنے مال ، زیورات ،سوناچاندی میں سے زکوٰۃ نکالتے ہیں ۔زکوٰۃ ۔۔۔اسلام کے پانچ بنیادی ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے ۔یہ نہایت ہی اہم فریضہ ہے جو نہ صرف مال کو پاک کرتا بلکہ مال کو بڑھاتا بھی ہے جبکہ پاکیزہ مال انسان کی صحت سلامتی اور جان ومال میں برکت کااہم ذریعہ ثابت ہوتا ہے ۔ زکوٰۃ جس قدر اہم فریضہ ہے ہمارے مسلمان بھائی بہنیں اس کے نصاب ، مسائل اور فضائل سے اتنے ہی لاعلم ہیں ۔ پیش نظر کتاب ’’ زکوٰۃ ، عشر اور صدقۃ الفطر اسی موضوع پر ایک اہم پیشکش ہے جسے دینی کتابوں کی اشاعت کے عالمی ادارہ ’’ دارالسلام‘‘ نے اپنے روایتی تزک واحتشام ، خوبصورت جاذب نظر ٹائٹل کے ساتھ شائع کیا ہے ۔ کتاب کے مصنف مفسر قرآن ، جید عالم دین اور اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق رکن حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم ہیں۔ حافظ صلاح الدین یوسف کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں وہ جس موضوع پر لکھتے تو قرآن وحدیث کی روشنی میں لکھنے کاحق ادا کردیا کرتے تھے ۔ یہ کتاب اپنے موضوع کے تمام پہلوئووں کاکماحقہ احاطہ کئے ہوئے ہے ۔

حافظ صلاح الدین یوسف مرحوم نے زکوٰۃ ، عشر ، صدقۃ الفطر اور ان سے متعلقہ کسی بھی موضوع کوتشنہ نہیں چھوڑا ۔ کتاب میں بتایاگیا ہے کہ زکوٰۃ کے دو پہلو ہیں ۔ عبادت ہونے کے اعتبار سے اس کاتعلق حقوق اللہ سے ہے اور چونکہ اس سے بندگان الہی بھی مستفید فیض یاب ہوتے ہیں ، لاکھوں کروڑوں فقرا ومساکین ، یتامیٰ ، بیوگان ، معذور اور اپاہج قسم کے افرادکے معاشی مفادات بھی زکوٰۃ سے وابستہ ہیں ۔ اس لحاظ سے زکوٰۃ کاتعلق حقوق العباد سے بھی ہے ۔ اس سے زکوٰۃ کی اہمیت وافادیت واضح ہے ۔ اس کے عبادت ہونے کامطلب یہ ہے کہ اس کی ادائیگی سے انسان کو اللہ کاخصوصی قرب اوراس کی رضا حاصل ہوتی ہے ، مال بڑھتا اور پاک ہوتا ہے ۔ اس کادوسرا پہلو یہ ہے کہ یہ معاشرے کے معذور اور نادار افراد کی معاشی کفالت کابھی ایک بہت بڑاذریعہ ہے ۔ جس سے ایک انسان کے دل میں ضرورت مندوں کی خبرگیری اوران کی خیرخواہی کاجذبہ بیدارہوتا ہے ۔ چارابواب پر مشتمل کتاب میں بتایاگیا ہے کہ اسلام میں زکوٰۃ کی اہمیت وافادیت کیا ہے ؟ زکوٰۃ نہ دینے کے لئے کیا وعید ہے ؟ زکوٰۃ کے علاوہ دیگر صدقات ، اجتماعی طور پر زکوٰۃ کی تقسیم کے فوائد ، زکوٰۃ وصول کرنے والوں کے لئے نبی ﷺ کی کیا ہدایات ہیں ، کیا مقروض پر زکوٰۃ ہے یانہیں ؟ مشینری پر زکوٰۃ ، سونے ، چاندی ، زیور ، مال تجارت ، نقدی، زرعی پیداوار ، پھلوں کانصاب کتنا ہے، مال ِ تجارت میں زکوٰۃ کی ادائیگی کاطریقہ کار کیا ہے ، پھلوں اور غلوں کے نصاب کاوقت کیا ہے ؟ جانوروں کی زکوٰۃ کی تفصیل ؟ مصارف زکوٰۃ کیا ہیں ؟ وہ افراد جن کے لئے زکوٰۃ جائز نہیں ۔ صدقۃ الفطر کے کیامسائل ہیں ۔۔۔؟

کتاب میں بتایا گیا ہے کہ مسلمان معاشروں میں معاشی ناہمواری انتہاکو پہنچی ہوئی ہے ایک طرف دولت کے جزیرے آباد ہیں اور دوسری طرف غربت وناداری کی گہرائیاں ہیں ۔ گداگری کی لعنت عام ہے ، سفید پوش قسم کے لوگوں سے تعاون کاکوئی آبرومندانہ انتظام نہیں ، گردش دولت کی وہ صورت نہیں ہے جواسلام میں مطلوب ہے بلکہ دولت جمع کرنے کی ہوس ہے جواسلام میں بالعموم ناپسندیدہ ہے ، باہم تعاون کی وہ کیفیت نہیں جن کااہتمام زکوٰۃ کے ذریعے سے کیاجاتاہے اور کلمۃ اللہ کی سربلندی کاوہ اہتمام بھی نہیں ہے جوزکوٰۃ کے ایک مصرف فی سبیل اللہ کے قدرے وسیع مفہوم ومطلب کاتقاضہ ہے ، اسی طرح تالیف قلب کابھی خاص اہتمام نہیں ہے جس کے ذریعے سے غیر مسلموں کواسلام کی طرف راغب کیاجاسکے ۔ اس کتاب میں ان تمام پہلوئووں کو بھی اجاگر کیاگیا ہے جوعلماکے لئے بھی قابل غورفکر ہیں اور ارباب بست وکشاد کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہیں۔ کتاب کے آخر میں زکوٰۃ کاانکار کرنے والوں کاافکار ونظریات کاذکر اور بالخصوص غلام احمد پرویز کے اشتراکی نظریہ کاقرآن وحدیث کی روشنی میں جائزہ لے کر ان کارد کیاگیا ہے ۔ اس طرح سے اس کتاب کی اہمیت وافادیت کئی گنابڑھ گئی ہے جو کہ اہل اسلام کے لئے ایک گرانقدر ہدیہ سے کم نہیں ہے ۔ شعبان اور رمضان کے ایام شروع ہونے سے پہلے اس کتاب کاہر صاحب ِ نصاب زکوٰۃ فرد کے پاس ہونا مفید ہے ۔

Shares: