اسلام آباد میں کیفے کینولی سول کے مالکان کی ایک وائرل ویڈیو پر ٹویٹر اور فیس بک سمیت سوشل میڈیا ویب سائٹس پر #BoycottCannoli پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔
باغی ٹی وی :سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں ، مالکان عملے کے ممبر کی انگریزی بولنے کی مہارت کا مذاق اڑاتے ہوئے دیکھے جاسکتے ہیں۔ کیفے کی مالکان دو خواتین کو یہ کہتے سنا جا سکتا ہے کہ "لہذا ، یہ ہمارے مینیجر ہیں جو ہمارے ساتھ نو سال رہے ہیں۔ اور یہ وہ خوبصورت انگریزی ہے جو وہ بولتے ہیں۔ یہی وہ چیز ہے جس کی ہم نے ادائیگی کی ہے … اور بہت اچھی تنخواہ ، آپ کو یاد رکھنا ،”.
اطلاعات کے مطابق ، ویڈیو ریستوران کے انسٹاگرام پیج پر پوسٹ کی گئی تھی لیکن کچھ ہی منٹوں میں اسے ہٹا دیا گیا تاہم سوشل میڈیا پر چیزوں کو ختم کرنا مشکل ہے تاہم اس ویڈیو کو ٹویٹر اور فیس بک پر فوڈ گروپس پر بائیکاٹ کے ٹرینڈ کو اپناتے ہوئے اپ لوڈ کیا گیا اوراس ٹرینڈ میں حصہ لیتے ہوئے لوگوں نے ان خواتین کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا-
To the owners of Cannoli restaurant,
Is this English good enough for you?"LEARN TO TREAT YOUR EMPLOYEES WITH RESPECT."#BoycottCannoliCafe#BoycottCannoliIslamabad #BoycottCannoli
— Muzaffargarh (@Muzaffargarh8) January 21, 2021
مظفر گڑھ نامی ٹویٹر اکاؤنٹ نے اس ٹرینڈ میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ کینولی ریسٹورنٹ کے مالکان کے لئے کیا یہ انگریزی کافی ہے؟ آپ لوگ اپنے ملازمین کے ساتھ احترام سے بات کرنا سیکھیں-
REAL Feminists do your work. Raise your voice! #BoycottCannoli pic.twitter.com/uLYHEa0VCL
— moonshine (@anmolhere_) January 21, 2021
To the female owners of Cannoli cafe islmbd f11 who filmed this man Awais and made FUN of his English, this is called WORKPLACE HARASSMENT and what you two privileged BURGERS did is the most DISGUSTING thing. ENGLISH IS NOT THE MEASURE OF INTELLIGENCE!!!!#BoycottCannoli pic.twitter.com/YgVMdKDFtx
— kashif khan (@ikashifkhan_kk) January 21, 2021
ایک صاعف نے لکھا کہ کینولی کیفے اسلام آباد ایف 11 کی ان خواتین مالکان کے لئے جنہوں نے اس شخص اویس کا مذاق بنایا اور اسے اپنی انگریزی کا FUN بنایا ، اس کو WORKPLACE HARASSMENT کہا جاتا ہے اور آپ کے دو مراعات یافتہ برجر نے جو کچھ کیا وہ سب سے زیادہ ڈسگسٹنگ چیز ہے۔ انگریزی ساکھ کا پیمانہ نہیں ہے !
This shows that the colonisation is so deep rooted in our mentality as well as in our attitudes towards the masses of the country.
#BoycottCannoli— DaRD (@NoorDarD1) January 21, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نوآبادیات ہماری ذہنیت کے ساتھ ساتھ ملک کے عوام کے ساتھ ہمارے رویوں میں بہت گہری ہے۔
https://twitter.com/SyedaSays__/status/1352208501314117633?s=20
ایک صارف نے لکھا کہ نسلی غلاموں سے بدتر ذہنیت رکھنے والی ایلیٹ یعنی نوآبادیاتی دور کی گلی سڑی باقیات کو اس ایک ویڈیو نے بیچ چوراہے جوتے پڑوا دیئے۔۔۔ اب یقینا” بہت سے لوگوں کو سمجھ آجائے گی کہ انگلش صرف ایک بولی ہے کسی کی قابلیت جانچنے کا پیمانہ نہیں!
#BoycottCannoli https://t.co/2ruKjtuIuG
— Bilalahmed (@bilalahmed1992) January 21, 2021
Perfect example of
"prhe likhe jaahil "
Graduating from a good college & studying from a Good School Doesn't mean You are Mannered or educated! 💔#BoycottCannoli pic.twitter.com/3EgzvHytqf— Syed Noman (@iam_syednomi) January 21, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ یہ خواتین پڑھی لکھی جاہل کی کامل مثال ہیں کسی اچھے کالج سے گریجویشن اور اچھے اسکول سے تعلیم حاصل کرنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ مینرڈ اور تعلیم یافتہ ہیں!
https://twitter.com/WajedMinhaas/status/1352208480166420486?s=20
#BoycottCannoli pic.twitter.com/sIeUBgiSzh
— Bilal (@BA_Shaam) January 21, 2021
Pakistan got it's it's Independence more than 73 years ago….I'm sorry to say but still even today Gora complexion remain here. We are not free literally… colonialism still present in us. The person who speak English well remain consider educated, gentle man,. #BoycottCannoli
— Nadeem Khoakhar (@nadeemhakim2gm1) January 21, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ پاکستان کو یہ آزادی آج سے زیادہ 73 سال پہلے ملی ہے مجھے آج افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے لیکن پھر بھی آج بھی یہاں گورے کا رنگ باقی ہے۔ ہم لفظی طور پر آزاد نہیں ہیں استعمار اب بھی ہم میں موجود ہے۔ جو شخص انگریزی اچھی طرح سے بولتا ہے وہ پڑھا لکھا ، شریف آدمی سمجھا جاتا ہے-
جب تک انگلش بولنا قابلیت کا معیار ہوگا ایسے نیچ حرکتیں ہوتی رہیں گی #BoycottCannoli pic.twitter.com/s1EOSk86st
— . (@muhsinkhan_mkd) January 21, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ جب تک انگلش بولنا قابلیت کا معیار ہوگا ایسے نیچ حرکتیں ہوتی رہیں گی-
ہر گھٹیا واقعے پر سوچتے ہیں اس سے گھٹیا اور کیا ہوگا !!! لیکن پھر کچھ لوگ ہماری اس سوچ پر پانی پھیر دیتے ہیں
#BoycottCannoli— سائرہ طارق🍂 (@sairatariq4) January 21, 2021
ایک صارف نے لکھا کہ ہر گھٹیا واقعے پر سوچتے ہیں اس سے گھٹیا اور کیا ہوگا !!! لیکن پھر کچھ لوگ ہماری اس سوچ پر پانی پھیر دیتے ہیں –