مزید دیکھیں

مقبول

برازیل میں سابق صدر بولسونارو کے حامیوں نے نیشنل کانگریس کی عمارت پر حملہ کردیا

برازیل میں سابق صدر بولسونارو کے حامیوں نے نیشنل کانگریس کی عمارت پر حملہ کردیا

برازیل میں سابق صدر بولسونارو کے حامیوں نے نیشنل کانگریس کی عمارت، صدارتی محل اور سپریم کورٹ حملہ کر دیا ہے۔ عالمی میڈیا کے مطابق دارالحکومت برازیلیا میں تین ہزار سے زائد مظاہرین نے صدارتی محل، نیشنل کانگریس اور سپریم کورٹ میں گھس کر توڑ پھوڑ کی ، مظاہرین کی جانب سے صدر ڈی سلوا سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ برازیل کے صدر نے دارلحکومت میں سیکورٹی فورسز کو مظاہرین کے خلاف آپریشن کا حکم دے دیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
کاسمیٹک مصنوعات کے نقصانات سے خبردار کرنے والی سعودی ایپلی کیشن متعارف
آج ترکیہ کی نامور مصنفہ کالدہ ادیب خانم کا یوم وفات ہے
قلعہ سیف اللہ کے قریب خوفناک ٹریفک حاثہ میں 7 افراد جاںبحق
وزیر اعظم شہباز شریف وفد کے ساتھ جنیوا پہنچ گئے
ایک کمرے میں دو دو کلاسز؛ کراچی میں سرکاری اسکول کی عمارت ٹھیکیدار نے کرائے پر دیدی
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کی جانب سے برازیل میں کانگریس کی عمارت پر حملے کی مذمت کی گئی ہے۔ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے کہ جمہوری اداروں پر حملے نا قابل قبول ہیں۔ برازیل میں سابق صدر بولسونارو کے حامی ابھی تک انتخابات میں شکست کو تسلیم کرنے سے انکار کر رہے ہیں ۔

غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق سابق صدر بولسونارو کے سینکڑوں حامی بھی صدارتی محل اور سپریم کورٹ کے باہر جمع ہوئے تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ آیا وہ عمارتوں میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے یا نہیں۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں بولسونارو کے حامیوں کو کھڑکیوں کے شیشے توڑتے اور نیشنل کانگریس کی عمارت کی چھت پر چڑھتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

سیکورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا جب کہ کانگریس پر حملے کے بعد کانگریس کی عمارت اور آس پاس کے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ حملہ برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا کے یکم جنوری کو حلف اٹھانے کے ایک ہفتے بعد کیا گیا ہے۔دوسری جانب برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا کا کہنا ہے کہ برازیلیا فسادات میں ملوث ہر فرد کو ڈھونڈ کر سزا دی جائے گی۔

علاوہ ازیں امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن نے برازیلین کانگریس پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوری اداروں پر حملے ناقابل قبول ہیں۔