غیرضروری سینسر شپ سے معاشرے کا دم گھٹتا ہے،جوائے لینڈ پر پابندی عدالت کا بڑا فیصلہ

0
79

فلم جوائے لینڈ کی ریلیز کے خلاف درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا گیا

سندھ ہائی کورٹ نے ابتدائی سماعت کے بعد درخواست مسترد کر دی،سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ غیر ضروری سینسر شپ سے معاشرے کا دم گھٹتا ہے ،غیر ضروری سینسر شپ معاشرے کی تخلیقی صلاحیتوں کو روکتا ہے سینسر بورڈ یا متعلقہ ادارہ ہی فلم پر پابندی کا اختیار رکھتا ہے اور اسی نے ضابطے کے مطابق فلم کا جائزہ لے کر نمائش کا سرٹیفکیٹ جاری کیا،ایک فرد کی وجہ سے کسی کی آزادی اظہار رائے پر پابندی نہیں لگائی جا سکتی ہرشہری کو آزادی اظہار رائے کا حق حاصل ہے ہائیکورٹ کو اختیار نہیں کہ فلم ساز کی آزادی اظہار رائے پر پابندی عائد کرے

بین جوائے لینڈ مہم پر اعتراض اور جواب :از طہ منیب

پاکستان میں پابندی کے بعد فلم جوائے لینڈ کیا آسکر کی نامزدگی کےلئے بھی نااہل ہو جائیگی؟

درخواست گزار نے سندھ ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں کہا کہ فلم جوائے لینڈ ہم جنس پرستی کو فروغ دینے کیلئے بنائی گئی ہے جس کی اسلام اجازت نہیں دیتا آزادی اظہار رائے سے متعلق آئین کا آرٹیکل 19-A واضح ہے ۔ آزادی اظہار رائے کی بھی حدود اور قیود ہیں اسلامی تعلیمات کی خلاف ورزی نہیں کی جاسکتی فلم جوائے لینڈ کے خلاف اسلامی نظریاتی کونسل اور مفتی تقی عثمانی کے بیانات بھی آئے ہیں۔ فلم کے ذریعے ٹرانسجینڈرز کیلئے ہمدردی پیدا کرنے کی کوشش کی گئی ہے

 شرمین عبید چنائے کا کہنا ہے کہ یہ فلم آسکر ضرور جیتے گی

جوائے لینڈ پر پابندی کی درخواست سندھ ہائی کورٹ‌نے مسترد کر دی

عثمان پیرزادہ نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہےکہ فلم جوائے لینڈ‌ کو بین کئے جانا بہت ہی افسوسناک ہے

لاہور ہائیکورٹ میں متنازع فلم جوائے لینڈ کی پاکستان میں نمائش کے خلاف درخواست دائر 

جوائے لینڈ کا بین کیا جانا قابل افسوس ہے ملالہ یوسفزئی

مرکزی فلم سنسر بورڈ کے فل بورڈ نے فلم جوائے لینڈ کے بعض حصے حذف کر نے کے بعد نمائش کی اجازت دے دی۔

Leave a reply