اڈیالہ جیل میں الیکشن کمیشن نے توہینِ الیکشن کمیشن کیس میں عمران خان اور فواد چوہدری پر فردِ جرم عائد کر دی۔

کیس کی سماعت الیکشن کمیشن کے 4 رکنی بینچ نے اڈیالہ جیل میں کی۔ الیکشن کمیشن ممبران میں شاہ محمود جتوئی، بابر حسین بھروانہ اور جسٹس ریٹائرڈ اکرام اللہ شامل ہیں،الیکشن کمیشن کی جانب سے فردِ جرم کمرہ عدالت میں پڑھ کر سنائی گئی، عمران خان، فواد چودھری عدالت میں موجود تھے،عمران خان اور فواد چوہدری نے صحت و جرم سے انکار کر دیا،کیس کی مزید سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی گئی،

چارج شیٹ کے مطابق عمران خان اور فواد چوہدری نے 2022ء میں الیکشن کمیشن کے خلاف منصوبہ بندی سے تضحیک آمیز مہم کا سلسلہ شروع کیا ملزمان نے ایک نہیں متعدد بار الیکشن کمیشن اور سربراہ کے خلاف متعصبانہ اور تضحیک آمیز زبان استعمال کی، ملزمان نے 12جولائی 2022ء کو بھکر میں عوامی جلسے کے دوران الیکشن کمیشن کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کی ملزمان نے 18جولائی اور 27 جولائی کو عوامی جلسوں میں الیکشن کمیشن اور سربراہ پر من گھڑت الزامات عائد کیے،ملزمان نے 4 اگست اور 10 اگست 2022ء کو الیکشن کمیشن کو اسکینڈلائز کیا، عمران خان اور فواد چوہدری نے جلسوں میں آئینی ادارے کو تضحیک کا نشانہ بنایا ،مطلوبہ شواہد، ویڈیوز اور دستاویزات کے مطابق ملزمان کے خلاف ٹرائل شروع کیا جائے ملزمان نے الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن آف پاکستان کی توہین کی سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے تحت الیکشن کمیشن ملزمان کے خلاف کارروائی کا مجاز ہے.

چارج میں ایسی کوئی چیز نہیں جس پر توہین ثابت ہو سکے، عمیر نیازی
سابق وزیراعظم عمران خان کے ترجمان عمیر نیازی نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کو لندن معاہدے کے تحت الیکشن سے باہر رکھا جا رہا ہے، آج الیکشن کمیشن کو بتایا کہ عجلت کا معاملہ نہیں ہے، انہوں نے چارج شیٹ پڑھنا شروع کر دی، لیکن چارج میں ایسی کوئی چیز نہیں جس پر توہین ثابت ہو سکے، پی ٹی آئی نے دو صوبوں میں خود حکومتیں گرائیں تاکہ بروقت الیکشن ہو، الیکشن کمیشن انتخابات کرانے میں ناکام رہا.،الیکشن کمیشن کا فوکس الیکشن کروانے پر ہونا چاہے مگر وہ آج عمران خان صاحب پر فردِ جرم لگا کر چلے گئے، ہمیں لیول پلینگ فیلڈ نہیں دی جا رہی، کاغذات مسترد کئے گئے اور ادھر فرد جرم عائد لگا دی،فرد جرم کو التوا میں‌ ڈالنا چاہئے تھا لیکن نہیں ڈالا گیا،

ایڈووکیٹ علی بخاری کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کو بتایا کہ لیڈنگ کونسل شعیب شاہین سپریم کورٹ میں مصروف ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے سماعت ملتوی نہیں کی، دوسری درخواست الیکشن کمیشن کی جیل ٹرائل کے خلاف تھی جس کو ڈس مس کر دیا گیا، ہم چارج شیٹ کو چیلنج کریں گے

واضح رہے کہ اڈیالہ جیل کی گزشتہ تین سماعتوں میں الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان اور فواد پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی تھی،عمران خان نے اڈیالہ جیل میں توہین الیکشن کمیشن کیس کے ٹرائل کرنے کے اقدام کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کی تھی تا ہم عمران خان کو توہین الیکشن کمیشن کیس میں جیل ٹرائل کے خلاف فوری ریلیف نہ مل سکا،لاہور ہائیکورٹ نے فوری جیل ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد کردی تھی،

توہین الیکشن کمیشن،فواد چودھری کی معافیاں کام نہ آئیں، فردجرم عائد
ایک سماعت میں فواد چودھری الیکشن کمیشن پیش ہوئے تھے اور توہین الیکشن کمیشن کیس میں معافی مانگ لی تھی ،فواد چودھری نے کہا کہ میں نے فیصلہ پڑھا تھا شاید زبان کے استعمال کی نشاندہی کی گئی تھی،فواد چودھری نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں ایک اور تحریری معافی نامہ جمع کرادیا ، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس معافی نامے کو ریکارڈ کا حصہ بنا لیتے ہیں،فواد چودھری نے کہا کہ میں اپنی جماعت کا سفیر تھا، میں ذاتی حیثیت میں معذرت کر سکتا ہوں، میری معذرت قبول کریں ، شو کاز نوٹس واپس لے لیں، پارٹی ایک ادارہ ہے، میں انکا ترجمان تھا، ذاتی حیثیت میں معذرت کر سکتا ہوں، میں قانونی کیسز میں نہیں پڑنا چاہتا،آپ کے لیے احترام ہے، اس وقت پارٹی کی پوزیشن تھی جو میں بیان کی، جس پر چیف الیکشن کمشنر نے فواد چودھری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی چیئرمین آپ سے قتل کروائیں تو آپ کریں گے، فواد چودھری نے کہا کہ میں ایسا نہیں کروں گا،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پارٹی چئیرمین کو ئی غلط بات کرے تو مان لیں گے،آپ کی جماعت نے کمیشن اور میری ذات کے حوالے سے کیا کیا نہیں کہا، آپ نے الیکشن کمیشن کی توہین کی ،آپ کے چیئرمین نے میری اہلیہ کے بارے مین غلط الفاظ استعمال کیے،میری بیوی کے بارے میں اوپن جلسے میں کہا گیا، پھر میڈیا کے سامنے مکر بھی گئے ،فواد چودھری نےکہاکہ سپریم کورٹ کے ججز کے بارے میں کیا کیا کہا جا رہا ہے، چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ماحول ہم نے ہی ٹھیک کرنا ہے، فواد چودھری نے کہا کہ میری معذرت قبول کریں اور کیس ڈراپ کریں،چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ آپ تحریری معافی دے دیں، اگر آپ معافی لینا چاہتے ہیں، فواد نے کہا کہ میں نے زبانی معافی مانگ لی ہے

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے 19 اگست کو عمران خان، اسد عمر اور فواد چوہدری کو نوٹسز جاری کیے تھے۔ ترجمان الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ سیاسی رہنماؤں نے مختلف جلسوں، پریس کانفرنسز اور انٹرویوز کے دوران الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر پر الزمات عائد کیے تھے

توہین الیکشن کمیشن میں جیل ٹرائل کے خلاف بانی پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست

الیکشن کمیشن نے فیصلے میں کہا کہ کیس کا ٹرائل اڈیالہ جیل میں ہوگا

 وزارت داخٰلہ اجازت دے گی چیئرمین پی ٹی آئی کیس کی جیل میں سماعت کرلیں،

 ہم چیئرمین پی ٹی آئی پر فردجرم عائد کردیں گے دفاع میں جو پیش کرنا چاییں آپ کی مرضی

Shares: