گرفتاری کا خوف،سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بیرون ملک فرار

saqib nisar

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پاکستان سے فرار ہو گئے ہیں

سینئر صحافی و خاتون اینکر غریدہ فاروقی نے ایکس پر پوسٹ کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار 7 اگست کو ملک سے فرار ہو چکے ہیں۔ ثاقب نثار پہلے دبئی اور وہاں سے اب لندن موجود ہیں۔

ایک اور ٹویٹ میں غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ جنرل فیض حمید سے اب تک ہونے والی تفتیش کے مطابق اس بات کے ٹھوس شواہد ثابت ہو چکے ہیں کہ جنرل فیض اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا مضبوط گٹھ جوڑ تھا؛ جس میں ایک مخصوص سیاسی جماعت کو فائدے پہنچائے گئے، عدلیہ کو مینیج کیا گیا، ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا اور دیگر کئی سنگین نوعیت کے الزامات ثابت ہو چکے ہیں،ان شواہد کی روشنی میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار بھی گرفت میں آنے والے ہیں اور عین ممکن ہے کہ اگلی گرفتاری عنقریب ان کی ہو

صحافی حسن ایوب نے غریدہ فاروقی کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ غریدہ پھر یہ معاملہ صرف ثاقب نثار تک تو نہیں رکے گا کیونکہ اسکے بعد تو ایف بی آر کے سامنے والی عمارت میں موجود معزز یا معززین کو بھی اس میں شامل کرنا پڑیگا۔

واضح رہے کہ فیض حمید کو کچھ دن قبل فوج نے حراست میں لیا تھا اور ان کے خلاف کورٹ مارشل کی کاروائی شروع کی گئی تھی،آج دوبارہ مزید گرفتاریاں ہوئی ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید کے ساتھ تین دیگر ریٹائرڈ افسران بھی فوج نے تحویل میں لیے ہیں۔ تین ریٹائرڈ افسران فوجی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کے سلسلے میں گرفتار کئےگئے ہیں

فیض حمید کا نواز،شہباز کو پیغام،مزید گرفتاریاں متوقع

فیض حمید پر ڈی ایچ اے پشاور کو 72 کروڑ کا نقصان کا الزام،تحقیقات

قوم کا پاک فوج پر غیر متزلزل اعتماد ہمارا سب سے قیمتی اثاثہ ہے،آرمی چیف

فیض حمید "تو توگیا”،ایک ایک پائی کا حساب دینا پڑے گا، مبشر لقمان

فیض حمید کی گرفتاری،مبشر لقمان نے کیا کئے تھے تہلکہ خیز انکشافات

بریکنگ،فیض حمید گرفتار،کورٹ مارشل کی کاروائی شروع

فیض حمید ہمارا اثاثہ تھا جسے ضائع کر دیا گیا ،عمران خان

فیض حمید کے مسئلے پر بات نہیں کرنا چاہتا یہ فوج کا اندورنی معاملہ ہے ، حافظ نعیم

9 مئی کے واقعات کی تحقیقات صرف جنرل فیض حمید تک محدود نہیں رہیں گی. وزیر دفاع خواجہ آصف

فیض حمید 2024 کے انتخابات میں پی ٹی آئی کی حمایت میں سرگرم تھے،سینیٹر عرفان صدیقی کا انکشاف

Comments are closed.