ٹرمپ کو برطانوی،بھارتی وزیراعظم،فرانسیسی،یوکرینی صدر و دیگر کی مبارکباد

trump

امریکی صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کامیاب ہونے کے بعد امریکا کے 47 ویں صدر منتخب ہوئے ہیں، نومنتخب امریکی صدر کو دنیا بھر سے سربراہانِ مملکت و اہم شخصیات کی جانب سے مبارک باد کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔

پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کرکام کرنے کے خواہاں ہیں، دوسری بار تاریخی کامیابی پر ڈونلڈ ٹرمپ کو مبارک باد دیتا ہوں، انہوں نے امریکی انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو نے ٹرمپ کی جیت کو تاریخی قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی ،انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ڈونلڈ اور میلانیا ٹرمپ کو تاریخ کی سب سے بڑی واپسی مبارک ہو، وائٹ ہاؤس میں آپ کی تاریخی واپسی امریکا کے لیے ایک نئی شروعات اور اسرائیل اور امریکا کے درمیان عظیم اتحاد کے لیے مضبوط عزم کی نشاندہی کرتی ہے، یہ ایک عظیم فتح ہے۔فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے ٹرمپ کو امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارک باد دیتے ہوئے ماضی کی طرح ایک بار پھر 4 سال تک مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ احترام اور عزائم کے ساتھ مزید امن اور خوش حالی کے لیے ایک بار پھر ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہیں۔برطانوی وزیرِ اعظم کیئر اسٹارمر نے بھی ٹرمپ کو صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کی ہے اور کہا ہے کہ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں، امریکا و برطانیہ کے تعلقات کو فروغ دینے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

ٹرمپ کی جیت پر چین کا ردعمل بھی سامنے آ گیا
چین نے نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک بار پھر صدارت کا منصب سنبھالنے پر مبارک باد دی ہے،چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چین باہمی احترام کی بنیاد پر امریکا کے ساتھ کام جاری رکھے گا.امریکا کے لیے چین کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہے،امریکی عوام کے انتخاب کا احترام کرتے ہیں۔

بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے سوشل میڈیا پر شیئر کردہ پیغام میں ٹرمپ کو مبارک باد دیتے ہوئے لکھا ہے کہ بھارت امریکا تعلقات مضبوط بنانے، جامع عالمی اور اسٹریٹجک شراکت داری کا منتظر ہوں۔مودی کا کہنا تھا کہ آئیے! مل کر اپنے لوگوں کی بہتری اور عالمی امن، استحکام اور خوش حالی کو فروغ دینے کے لیے کام کریں۔

اٹلی کے وزیرِ اعظم، چیک ری پبلک کے وزیرِ اعظم سمیت دیگر ممالک کے سربراہان اور نیٹواتحاد بھی ٹرمپ کو ایک بار پھر امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کر رہے ہیں اور ایک ساتھ مل کر کام کرنے کا اعادہ کر رہے ہیں۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زلنسکی نے بدھ کے روز سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کے صدارتی انتخابات میں جیت پر مبارکباد دی اور ان کی عالمی امور میں "امن کے ذریعے طاقت” کے اصول کی تعریف کی۔زلنسکی نے سوشل میڈیا پر پیغام میں کہا، "مجھے ستمبر میں صدر ٹرمپ کے ساتھ ہماری شاندار ملاقات یاد آتی ہے، جب ہم نے یوکرین امریکہ کے اسٹریٹجک شراکت داری، ‘ویکٹری پلان’ اور یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کو ختم کرنے کے طریقوں پر تفصیل سے بات کی تھی۔””میں صدر ٹرمپ کی عالمی معاملات میں ‘امن کے ذریعے طاقت’ کے اصول کے لیے وابستگی کو سراہتا ہوں۔ یہی وہ اصول ہے جو یوکرین میں ایک منصفانہ امن کی طرف عملی طور پر قریب لے جا سکتا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہم اسے مل کر عملی جامہ پہنائیں گے۔ہم صدر ٹرمپ کی فیصلہ کن قیادت میں امریکہ کے ایک مضبوط دور کا منتظر ہیں۔ ہم امریکہ میں یوکرین کے لیے مسلسل مضبوط دو طرفہ حمایت کی توقع رکھتے ہیں۔ ہم ایسی سیاسی اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں جو ہمارے دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہو۔”

امریکی انتخابات،سیاسی منظر نامے میں اہم تبدیلیاں

وزیراعظم کی ٹرمپ کو مبارکباد،پاک امریکا تعلقات مزید مضبوط کرنے کا عزم

اپریل 2022 میں عمران خان سے ملاقات کرنیوالی الہان عمر چوتھی بار کامیاب

ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی امریکہ کے لیے ایک نیا آغاز،اسرائیلی وزیراعظم

ٹرمپ کی فاتحانہ تقریر،ایلون مسک کی تعریفیں”خاص”شخص کا خطاب

ٹرمپ کا شکریہ،تاریخی کامیابی دیکھی،جے ڈی وینس

ٹرمپ کو دوبارہ صدر منتخب ہونے پر بلاول کی مبارکباد

واضح رہے کہ وائٹ ہاؤس کا نیا مکین مل گیا،ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر منتخب ہو گئے ہیں، ٹرمپ امریکہ کے 47 ویں صدر منتخب ہوئے ہیں، اب تک کے نتائج کے مطابق ٹرمپ277ووٹ لے چکے ہیں،

امریکی انتخابات،کئی علاقوں میں ووٹرز کو شدید بارش اور طوفانی موسم کا سامنا

امریکی انتخابات،غزہ جنگ نے عرب،مسلم ووٹرز کو جل سٹائن کی طرف کیا مائل

امریکی انتخابات،ٹک ٹاک نے نوجوانوں کےسیاسی خیالات بدل ڈالے

کملا ہیرس کی کامیابی کے لئے بھارت کے مندروں میں دعائیں

افریقی رہنماوں کی ٹرمپ کو مبارکباد
ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کا اعلان ہوا، تو افریقی رہنماؤں کی طرف سے امریکہ کے منتخب صدر کو مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ اس موقع پر مختلف ممالک کے رہنماؤں نے اپنے خیالات کا اظہار کیا اور امریکی صدر کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط کرنے کی خواہش ظاہر کی۔نائیجیریا کے صدر، بولا ٹینوبو نے ٹرمپ کو اپنی "دل سے مبارکباد” دی۔ انہوں نے کہا، "مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ دنیا کو امن اور خوشحالی کے قریب لانے میں کامیاب ہوں گے۔”زمبابوے کے صدر، ایمرسن دنبودزو منانگاگوا نے بھی ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا، "دنیا کو ایسے رہنماؤں کی ضرورت ہے جو عوام کی آواز بنیں۔ زمبابوے آپ اور امریکی عوام کے ساتھ مل کر ایک بہتر، زیادہ خوشحال اور پُرامن دنیا بنانے کے لیے تیار ہے۔”لائبیریا کے صدر، جارج ویہ نے ٹرمپ کی انتخابی فتح کو "امریکی عوام کے لیے ایک نئی صبح” قرار دیا اور کہا کہ یہ ایک نیا آغاز ہے جو امید کی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے۔جنوبی افریقہ کے صدر، سیرل رامافوسا نے سوشل میڈیا پر پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ "ہمارے دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور باہمی فائدہ مند شراکت داری کو جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔”

2018 میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک متنازعہ بیان دیا تھا، جس میں انہوں نے افریقی ممالک کو "گندے ممالک” قرار دیا تھا۔ اس بیان پر شدید تنقید ہوئی تھی اور اقوام متحدہ میں افریقی سفیروں نے اس تبصرے کو "ناقابل قبول، نسلی اور نفرت انگیز” قرار دیا تھا۔ تاہم، 2020 میں پیو ریسرچ سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق، زیادہ تر کینیا اور نائجیریا کے باشندوں اور 42 فیصد جنوبی افریقی شہریوں کا خیال تھا کہ ٹرمپ "دنیا کے معاملات کے بارے میں صحیح فیصلہ کریں گے۔”افریقی رہنماؤں کی ٹرمپ کو مبارکباد ایک نیا باب کھولنے کا اشارہ ہے، جہاں ماضی کی تلخ باتوں کے باوجود، دونوں خطوں کے درمیان تعاون اور تعلقات کی نئی راہیں تلاش کی جا رہی ہیں۔

Comments are closed.