جنیوا:برطانیہ نے روانڈا جانے والے مہاجرین کے ساتھ انصاف نہیں کیا:اطلاعات کے مطابق اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے برطانیہ پر لندن کے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو روانڈا بھیجنے کے منصوبے پر بے ایمانی کا الزام لگایا،ادھر اسی سلسلے میں ایک عدالت نے اگلے ہفتے پہلی ملک بدری کو روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اس معاملے کی سماعت کی ہے
ذرائع کے مطابقحکومت برطانیہ غیر قانونی تارکین وطن کو کشتی کے ذریعے جانے والے اس قافلے کوخطرناک راستہ اختیار کرنے سے روکنے کے لیے کیگالی کے ساتھ منصوبے پر اتفاق کرنے کے بعد14 جون کو دعویداروں کا پہلا طیارہ روانڈا کے لیے روانہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
پناہ گزینوں کے حقوق کے گروپ اور یو کے بارڈر فورس کے اہلکاروں کی نمائندگی کرنے والی ایک ٹریڈ یونین اس منصوبے کو لندن کی ہائی کورٹ میں چیلنج کر رہی ہے، جس میں منگل اور اس کے بعد کی پرواز کے خلاف حکم امتناعی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔ان کا موقف ہے کہ یہ منصوبہ پناہ گزینوں کے انسانی حقوق کی سراسرخلاف ورزی ہے، اور ان کا کہنا ہے کہ حکومت اپنے اس دعوے کو درست ثابت نہیں کر سکتی کہ روانڈا ایک محفوظ مقام ہے۔
برطانیہ کا 25 ہزار افغان مہاجرین کو آباد کرنے کا اعلان
دعویداروں کے وکلاء نے کہا کہ ہوم سکریٹری پریتی پٹیل کی وزارت داخلہ نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین (UNHCR) سے اس منصوبے کی توثیق کا دعویٰ بھی کیا ہے۔لیکن اقوام متحدہ کی ایجنسی کی وکیل لورا ڈوبنسکی نے کہا کہ یہ "کسی بھی طرح سے برطانیہ اور روانڈا کے انتظام کی توثیق نہیں کرتا”۔
انہوں نے عدالت کو بتایا کہ "یو این ایچ سی آر یو کے-روانڈا کے انتظامات میں شامل نہیں ہے، باوجود اس کے کہ سکریٹری آف اسٹیٹ کی طرف سے اس کے برعکس کہا گیا ہے۔”ڈوبنسکی نے کہا کہ اگر روانڈا بھیجے گئے تو پناہ گزینوں کو "سنگین، ناقابل تلافی نقصان” کا خطرہ ہے، اور یہ کہ اقوام متحدہ کو "روانڈا کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے بارے میں پہلے ہی شدید تحفظات” ہیں۔
وکیل رضا حسین نے کہا، "یہ وہ خدشات ہیں جو برطانیہ کے حکام کو بتائے گئے ہیں اور ابھی تک سیکرٹری آف اسٹیٹ کا موقف ہے کہ UNHCR نے اس منصوبے کومسترد نہیں کیاجس کا مطلب واضح ہےکہ وہ اس منصوبے کےخلاف نہیں ہیں، وکیل رضا حسین برطانوی سیکرٹری آف اسٹیٹ کے اس دعوے کے بارے میں کہا ہے کہ یہ جھوٹا دعویٰ ہے۔
دنیا میں ہرسال مہاجرین دس ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ کررہےہیں :ایف اے ٹی ایف کا…
وزیر اعظم بورس جانسن کے ترجمان نے صحافیوں کو بتایا کہ حکومت پراعتماد ہے کہ وہ چیلنج کو شکست دے گی۔انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ "صحیح نقطہ نظر رہا، کم از کم ان جرائم پیشہ گروہوں سے نمٹنے کے لیے جو فرانس کے ساحل پر تارکین وطن کا استحصال کرتے ہیں اور اکثر انہیں ناقابل برداشت جہازوں میں ڈال کر برطانیہ کے لیے ناقابل یقین حد تک خطرناک کراسنگ بنانے کے لیے مجبور کرتے ہیں”،
یو این ایچ سی آر نے پاکستان میں 1.3 ملین افغان مہاجرین کی تصدیق کی۔
یاد رہے کہ اس سال اب تک 10,000 سے زیادہ تارکین وطن سفر کر چکے ہیں، جو پچھلے سالوں کے مقابلے میں بہت زیادہ اضافہ ہے۔ یک طرفہ پروازوں کا مقصد دوسروں کو غیر قانونی راستوں سے برطانیہ میں داخل ہونے سے روکنا ہے