برطانوی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد برطانیہ کی معطل پارلیمنٹ بدھ کے روز دوبارہ بحال ہوگئی۔
واضح رہے کہ برطانیہ کی سپریم کورٹ نے وزیراعظم بورس جانسن کے پارلیمنٹ معطل کرنے کے فیصلے کو غیر قانونی اقدام قرار دیا تھا ۔سپریم کورٹ کے گیارہ ججوں پر مشتمل بینچ نے وزیراعظم بورس جانسن کے پارلیمنٹ معلطی یا اجلاس ملتوی کرنے کے عمل کو مشترکہ فیصلے میں باطل اور غیر قانونی قرار دیا۔بورس جانسن اقوام متحدہ کے 74ویں اجلاس میں حصہ لینے کے لیے امریکہ کے دورے پر تھے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد انھیں برطانیہ واپس لوٹنا پڑا۔
برٹش سپریم کورٹ کی صدر لیڈی ہیل نے ریمارکس دیے کہ ”وزیراعظم کے اقدامات جمہوریت کے بنیادی اصولوں کے منافی تھے، لہذا ایسے عمل کی کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی“۔
یاد رہے کہ بورس جانسن نے رواں ماہ کے اوائل میں پارلیمان کو پانچ ہفتوں کے لیے معطل اور کسی بھی قسم کا اجلاس طلب نہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔ سپریم کورٹ کے بینچ کی جانب سے جاری کردہ فیصلے میں یہ بھی لکھا گیا کہ ”وزیراعظم کا منتخب اراکین پارلیمان کو بریگزیٹ سے قبل کام سے روکنا بالکل غلط تھا“۔