بجٹ 21-2020: سبسڈی بل میں40 فیصد تک کٹوتی سے مافیا کے لیے مشکلات
اسلام آباد: بجٹ 21-2020: سبسڈی بل میں40 فیصد تک کٹوتی سے مافیا کے لیے مشکلات،اطلاعات کے مطابق حکومت نے سبسڈی بل گزشتہ برس کے 3 کھرب 49 ارب 50 کروڑ روپے سے کم کرتے ہوئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 2 کھرب 9 ارب روپے کردیا جبکہ حکومت گزشتہ برس کے لیے مختص 2 کھرب 71 ارب 50 کروڑ روپے تک بھی محدود نہیں رہ سکی تھ
دوسری جانب حکومت نے تمام تر سبسڈیز میں کمی کی لیکن نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے لیے 30 ارب روپے اور میٹرو بس سروس اسلام آباد کے لیے 2 ارب روپے مختص کردیے۔مالی سال 20-2019 میں حکومت نے 2 کھرب 71 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے تھے لیکن اخراجات 3 کھرب 49 ارب 50 کروڑ روپے تک جا پہنچے تھے۔
اس میں سب سے بڑا اضافہ رمضان میں اشیائے ضروریہ کی کم قیمت میں فراہمی کے لیے یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے 43 ارب 50 کروڑ روپے مختص کیے جانے سے ہوا۔
اس کے علاوہ کورونا بحران کے پیشِ نظر یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے مزید 10 ارب روپے مختص کیے گئے اور 10 ارب روپے وبا کے دوران بجلی کے بلز کی ادائیگی کے لیے دیے گئے۔مزید 23 ارب روپے پیٹرولیم پر سبسڈی کے لیے آئل کمپنیوں کو دیے گئے تاہم آئندہ مالی سال میں ان کمپنیوں کے لیے کوئی سبسڈی نہیں رکھی گئی۔
علاوہ ازیں حکومت نے پلانٹ سبسڈی کے طور پر اینگرو اور فاطمہ فرٹیلائزر کو 7 ارب روپے ادا کیے گئے آئندہ مالی سال میں اس مقصد کے لیے 6 ارب روپے رکھے گئے۔بجٹ دستاویز کے مطابق حکومت زیادہ تر سبسڈیز توانائی اور اشیائے خورو نوش کے شعبے میں فراہم کرے گی تا کہ شہریوں بالخصوص معاشرے کے غریب طبقے کو مہنگائی کے اثرات سے بچایا جاسکے۔
گزشتہ بجٹ میں 2 کھرب 10 کروڑ روپے کی سبسڈیز واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) اور پاکستان الیکٹرک پاور کمپنی (پیپکو) کے لیے مختص کیے گئے۔آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایک کھرب 24 ارب روپے واپڈا اور پیپکو کے لیے رکھے گئے جس میں ایک کھرب 10 ارب روپے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ٹیرف فرق کے لیے رکھے گئے۔
بجلی پر سبسڈی بلوچستان کے زرعی ٹیوب ویلز پر استعمال ہوئی جسے 8 ارب روپے سے کم کر کے آئندہ مالی سال میں 3 ارب روپے کردیا گیا۔اس کے علاوہ آزاد کشمیر کی بجلی کی سبسڈی بھی ایک ارب روپے تک کم کردی گئی۔
گزشتہ مالی سال میں حکومت نے 59 ارب 50 کروڑ روپے کی سبسڈی کے الیکٹرک کو دی گئی جسے آئندہ مالی سال میں 25 ارب 50 کروڑ روپے کردیا گیا۔اس کے علاوہ یوٹیلیٹی اسٹورز کے لیے بھی متوقع سبسڈی کم کر کے 3 ارب روپے کردی گئی جس میں زیادہ تر رمضان پیکج میں دی جائے گی۔
اسی طرح گلگت بلتستان کے لیے گندم کی سبسڈی کو کم کر کے 6 ارب روپے کردیا گیا جبکہ 7 ارب روپے گندم کے ذخائر اور پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن کے ذریعے گندم کی آپریشن کے لیے مختص کیے گئے۔