سابق صدر آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکیس دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ سیشن سے زیادہ اہم سیشن کیا ہونا ہے بجٹ پاس نہیں ہوتا توحکومت فارغ ہو جاتی ہے
اگر ہتھیار استعمال کرتے تو یہ تھوڑے سے تھے، زرداری نے اسمبلی میں ایسا کیوں کہا؟
حکومت کو نکالنے کیلئے سیاسی قوتوں کو آگے ہونا ہو گا، آصف زرداری
ایک ہفتے کی جیل کے بعد زرداری کی بس ہو گئی، اسمبلی میں کیا کہہ دیا؟ بڑی خبر؟
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کے پروڈکشنآرڈر کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی. سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پروڈکشن آرڈراسمبلی کےکس سیشن کے لیے جاری کیے گئے، جسٹس مامون الرشید نے ریمارکس دئے کہ بجٹ سیشن سے زیادہ اہم سیشن کیا ہونا ہے بجٹ پاس نہیں ہوتا توحکومت فارغ ہو جاتی ہے ،حکومت نئی یا پرانی نہیں ہوتی حکومت حکومت ہوتی ہے،
زرداری کے بعد فریال تالپور گرفتار،بزدلوں کی حکومت ہے، بلاول کا رد عمل
زرداری کے پروڈکشن آرڈرکے مطالبہ پر فواد چودھری خاموش نہ رہ سکے
درخواست گزار نے کہا کہ شہباز شریف جن کی کمرمیں درد ہے اسمبلی میں 3 گھنٹے کھڑے ہوکرتقریر کرتے ہیں،آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈرزکیلیے قانون کی دھجیاں بکھیری گئیں ،آصف زرداری 24 منٹ اسمبلی میں بیٹھےچیمبرمیں ملاقاتیں کرتے رہے ہیں،جس پر عدالت نے کہا کہ ممبرجب تک سیشن میں بحث نہیں سنتا تواپنی رائے کا اظہارکیسے کرسکتا ہے، درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ شہباز شریف اسمبلی میں اپنی تقریرکے بعد اجلاس سے چلے گئے،عدالت نے کہا کہ پہلے یہ فیصلہ ہونا ہے کہ درخواست قابل سماعت ہے بھی کہ نہیں، آپ قانون کے بارے میں بات کریں،سیاسی معاملات پربات نہ کریں،جن کے پروڈکشن آرڈر جاری ہوئے وہ ابھی ملزم ہیں،ابھی وہ ایک ملزم ہے مجرم نہیں، ہمیں دیکھنا ہے کہ اس کے حقوق کیا ہیں
واضح رہے کہ آصف زرداری پر جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کے منی لانڈرنگ کا الزام ہے ،آصف زرداری کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر نیب نے گرفتار کیا تھا، دس جون کو گرفتار کرنے کے بعد ان کا دس روزہ ریمانڈ لیا گیا تھا، قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن کے لئے اپوزیشن کے احتجاج کے بعد آصف زرداری کے پروڈکشن آرڈر بھی جاری کئے گئے ہیں، گزشتہ روز آصف زرداری نے قومی اسمبلی میں بھی خطاب کیا.