کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ شہر میں 12 گھنٹے (8 بجے شب سے صبح 8 بجے) کے درمیان 136 ملی میٹر یعنی 5 انچ کی ریکارڈ بارش ہوئی ہے اور پھر ایک مختصر وقفے کے بعد یہ صبح 11 بجے تک دوبارہ جاری رہی ، برساتی پانی کی نکاسی کا نظام اتنے بڑی برسات کی صورتحال پر مکمل طورپر قابو نہ پاسکا،بحیرہ عرب طغیانی کی حالت میں ہے، اس لیے برسات کا پانی خارج نہیں ہوسکا، شہر کے تقریباً تمام قدرتی آبی گزرگاہوں پر یا تو تجاوزات ہو چکی ہیں یا ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو الاٹ کر دی گئی ہیں جس کے نتیجے میں ان کی تعمیر سے پانی کا اخراج بند ہو گیا ہے۔
وزیراعلیٰ ہاوس سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ کرنے کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت، کمشنر کراچی اقبال میمن بھی موجود تھے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ میٹرولوجیکل نے بارشوں کی پیشن گوئی جاری کی ہے، اس لیے انہوں نے شہر کے مختلف اضلاع میں اپنی کابینہ کے اراکین کو رین ایمرجنسی ڈیوٹیاں سونپی ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ انہوں نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی ہے کہ وہ جانی و مالی نقصانات کا جائزہ لیں تاکہ متاثرہ افراد کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔موجودہ شدید بارشوں نے 29 قیمتی جانیں لے لی ہیں میں غمزدہ خاندانوں کے ساتھ اپنی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتا ہوں ۔مراد علی شاہ نے کہا کہ انہوں نے ایس ایس یو اربن فلڈنگ یونٹ کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے اپنی بھاری گاڑیاں منتقل کریں۔
انہوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے ساتھ پولیس بھی سیلاب زدہ علاقوں میں لوگوں کی مدد کر رہی ہے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ محکمہ موسمیات نے ایک اور تیز بارش کی پیش گوئی بھی کی ہے جس کے لیے انہوں نے متعلقہ شہری اداروں کو اس کے مطابق تیار رہنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ انہوں نے شہر کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ اس وقت تک گھروں میں رہیں جب تک کہ پانی کی نکاسی ممکن نہ ہو ۔