برمی مسلمانوں کا قتل عام، امریکہ نے برمی آرمی چیف اور دیگر لیڈروں پر پابندیاں لگا دیں

امریکہ نے برما کے آرمی چیف من آنگ اور دیگر لیڈروں کے خلاف پابندیوں کا اعلان کر دیا اور کہا ہے کہ یہ روہنگیا مسلمانوں کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہیں اور انہیں امریکہ میں داخل ہونے سے روک دیا ہے۔ دیگر رہنماؤں میں آرمی چیف کے ڈپٹی سوئی ون، دو سینئر فوجی افسران برگیڈیر جنرل تھن او اور آنگ آنگ شامل ہیں۔
امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری مارک پمپیو نے کہا کہ برمی حکومت نے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کوئی اقدامات نہیں کئے جس پر ہمیں تحفظات ہیں اور ملک بھر میں برمی فوج کی طرف سے حقوق انسانی کی خلاف ورزیوں کی مسلسل رپورٹس آ رہی ہیں۔

دوسری طرف برمی فوج کے ترجمان بریگیڈیر جنرل زا من ٹن نے ان پابندیوں کی مذمت کی اور کہا کہ فوج نے الزامات کو کبھی نظر انداز نہیں کیا۔ ہماری ایک تحقیقی کمیٹی ہے جسے حقائق کی قدر کرنی چاہیے۔
برما کی حکمران پارٹی نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کی ترجمان میو نیونت نے بھی اس فیصلے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ برمی رہنماؤں نے کبھی بھی انسانی حقوق کو نظر انداز نہیں کیا۔

Comments are closed.