بشریٰ بی بی ضمانت ملنے کے بعد اٹک جیل روانہ

0
44
bushra imran

توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 12 ستمبر تک عبوری ضمانت منظور کر لی گئی

بشریٰ بی بی توشہ خانہ کیس میں احتساب عدالت اسلام آباد میں ضمانت قبل از گرفتاری کیلئے پیش ہوئیں ،بشریٰ بی بی اپنے وکلاء لطیف کھوسہ اور انتظار پنجوتھہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں ،احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے رخصت پر ہونے کے باعث ڈیوٹی جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے درخواست پر سماعت کی

احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بشری بی بی کی 5 لاکھ کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 12 ستمبر تک عبوری ضمانت منظور کر لی

بشریٰ بی بی عدالت سے اٹک روانہ ہو گئی ہیں وہ اٹک جیل میں اپنے شوہر عمران خان سے ملاقات کریں گی، بشریٰ بی بی کی عمران خان سے اٹک جیل میں تین ملاقاتیں ہو چکی ہیں، ملاقات کے لئے منگل کا دن مقرر ہے، آج بشریٰ بی بی کی عمران خان سے چوتھی ملاقات ہو گی

بشری بی بی کو دوبارہ نیب نے نوٹس بھیجے تھے ،آج نیب نے بھی بشریٰ بی بی کو طلب کر رکھا تھا تا ہم بشریٰ بی بی نیب میں پیش نہیں ہوئیں، نیب کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کی اہلیہ کو غیر ملکی معززین کی جانب سے نہایت قیمتی اورلاکھوں روپے مالیت کے تحائف ملے جو انھوں نے کم دام ادا کر کے اپنے پاس رکھ لیے بشری بی بی نے بطور تحفہ 2019 میں ملنے والا ایک لاکٹ اور چین، ایک جوڑا بُندے، دو عدد انگوٹھیاں اور ایک بریسلیٹ جبکہ 2020 میں ہیروں سے جڑا سونے کا ایک ہار، ایک بریسلیٹ، ایک انگوٹھی اور بُندوں کا ایک جوڑا، جبکہ 2021 میں ایک ہار، ایک جوڑا بُندوں کا، ایک انگوٹھی اور ایک ہاتھ میں پہنی جانے والی گھڑی اپنے پاس رکھی ، یہ تمام تحائف سرکار کی ملکیت تھے جنھیں آپ نے سرکاری طور پر توشہ خانہ میں جمع نہیں کروایا گیا اور نہ ہی ان کو ملکی قوانین کے مطابق حاصل کرنے کے لیے قیمت لگوائی گئیم سابق وزیر اعظم عمران خان اوران کی اہلیہ نے نہ صرف ان سرکاری حیثیت میں ملنے ولے تحائف کو اپنے پاس رکھا بلکہ ان سے مالی فائدہ بھی حاصل کیا گیا۔ نوٹس میں ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ اس میں درج سوالوں کے سچائی اور یمانداری پر مبنی جوابات جلد از جلد جمع کروائے جائیں

واضح رہے کہ پانچ اگست 2023 کو ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو تین برس قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی جس کے بعد انہیں لاہور سے گرفتار کر کے اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا، عمران خان اٹک جیل میں ہی قید ہیں، انہیں اڈیالہ جیل منتقل کرنے کے لئے بشریٰ بی بی نے پنجاب کے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ میں اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست دائر کی گئی تھی،بشریٰ نے وزارت داخلہ پنجاب کو لکھے گئے خط میں عمران خان کو زہر دیئے جانے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر پر دو قاتلانہ حملے ہوئے لیکن ملزمان گرفتار نہ ہوئے، خدشہ ہے کہ انکو جیل میں زہر نہ دے دیا جائے، اسلئے انہیں گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے، جیل قوانین کے مطابق 48 گھنٹوں میں تمام سہولیات ملنی تھیں جو ابھی تک نہیں دی گئیں، بشریٰ بی بی نے عمران خان کو پرائیویٹ ڈاکٹر سے معائنہ کروانے کی بھی استدعا کی اور کہا کہ شوہر کو جیل قوانین کے مطابق سہولیات نہ دینے پر قانونی انکوائری کا مطالبہ کرتی ہوں میرے شوہر کو بی کلاس، اڈیالہ جیل منتقلی، پرائیویٹ ڈاکٹر اور گھر کے کھانے کی اجازت دی جائے

امریکہ کے خلاف تحریک چلانے والی پی ٹی آئی اب عمران خان کی رہائی کے لئے امریکہ سے ہی مدد مانگ لی

 اسد عمر نے سائفر کے معاملے پر ایف آئی اے میں پیش ہونے کا اعلان کیا 

ریاستِ پاکستان کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی سازش بے نقاب, اپنے ہی پرنسپل سیکرٹری نے سازشی بیانیہ زمیں بوس کردیا

اعظم خان نےعمران خان پرقیامت برپا کردی ،سارے راز اگل دیئے،خان کا بچنا مشکل

جیل اسی کو کہتے ہیں جہاں سہولیات نہیں ہوتیں،

چیئرمین پی ٹی آئی پر ایک مزید مقدمہ درج کر لیا گیا

نشہ آور اشیاء چیئرمین پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں پہلی لڑائی کی وجہ بنی،

nab notice

Leave a reply